سات سال تک زبردست قحط پڑے گا


ⲯ🌹﹍︿🕌﹍︿﹍🕋 سورہ یوسف آیت نمبر 49🕋﹍ⲯ﹍🌹ⲯ🌹﹍︿🕌﹍☼ 

بِسمِ اللّٰہِ الرَّحمٰنِ الرَّحِیمِ
ثُمَّ یَاْتِیْ مِنْۢ بَعْدِ ذٰلِكَ عَامٌ فِیْهِ یُغَاثُ النَّاسُ وَ فِیْهِ یَعْصِرُوْنَ۠   ۧ

ⲯ🌹﹍︿🕌﹍︿﹍🕋 لفظی ترجمہ 🕋﹍ⲯ﹍🌹ⲯ🌹﹍︿🕌﹍☼

ثُمَّ : پھر يَاْتِيْ : آئے گا مِنْۢ بَعْدِ ذٰلِكَ : اس کے بعد عَامٌ : ایک سال فِيْهِ : اس میں يُغَاثُ : بارش برسائی جائیگی النَّاسُ : لوگ وَفِيْهِ : اور اس میں يَعْصِرُوْنَ : وہ نچوڑیں گے

ⲯ🌹﹍︿🕌﹍︿﹍🕋 ترجمہ 🕋﹍ⲯ﹍🌹ⲯ🌹﹍︿🕌﹍☼

شروع اللہ کے نام سے جو سب پر مہربان ہے، بہت مہربان ہے
پھر اس کے بعد ایک سال ایسا آئے گا جس میں لوگوں پر خوب بارش ہوگی، اور وہ اس میں انگور کا شیرہ نچوڑیں گے۔ (31)

ⲯ🌹﹍︿🕌﹍︿﹍🕋 تفسیر 🕋﹍ⲯ﹍🌹ⲯ🌹﹍︿🕌﹍☼

31: حضرت یوسف ؑ نے خواب کی جو تعبیر دی اس کا خلاصہ یہ تھا کہ آئندہ سات سال تک تو موسم ٹھیک رہے گا جس کے نتیجے میں لوگ خوب غلہ اگائیں گے لیکن اس کے بعد سات سال تک زبردست قحط پڑے گا سات موٹی تازی گائیں جو خواب میں نظر آئی ہیں ان سے مراد سات خوشحالی کے سال ہیں اور جو سات دبلی پتلی گائیں دیکھی گئی ہیں ان سے قحط کے سات سالوں کی طرف اشارہ ہے۔ اب ان سات قحط کے سالوں کا پہلے سے انتظام کرنے کے لیے حضرت یوسف ؑ نے یہ تدبیر بتائی کہ خوشحالی کے سات سالوں میں جتنا غلہ اگے اس میں سے تھوڑا تھوڑا تو اپنے روز مرہ کے کھانے کے لیے نکال لیا جائے اور باقی غلے کو اس کی بالیوں ہی میں پڑا رہنے دیا جائے۔ تاکہ وہ سڑ کر خراب نہ ہو۔ جب قحط کے سات سال آئیں گے تو یہ ذخیرہ اس وقت کام آئے گا۔ اور قحط کے یہ سات سال اس سارے ذخیرے کو کھاجائیں گے۔ البتہ تھوڑا سا غلہ آئندہ بیج ڈالنے کے لیے بچا رہے گا جو آئندہ سال کی کاشت کے کام آئے گا۔ چنانچہ اگلے سال خوب بارشیں ہوں گی اور لوگ انگور کا خوب رس نکالیں گے۔ 

Mian Muhammad Shahid Sharif

Accounting & Finance, Blogging, Coder & Developer, Graphic Designer, Administration & Management, Stores & Warehouse Management, an IT Professional.

ایک تبصرہ شائع کریں

جدید تر اس سے پرانی