🌻 *غیر عالم سے دینی مسئلہ پوچھنے پر تنبیہ*


 🌻 *غیر عالم سے دینی مسئلہ پوچھنے پر تنبیہ*


📿 *غیر عالم یعنی عام آدمی سے دینی مسئلہ پوچھنے پر تنبیہ:*
دین سیکھنا اور دینی مسائل دریافت کرنا جہاں بہت ہی اہم اور ضروری ہے وہاں یہ بہت ہی نازک معاملہ بھی ہے، اس میں جس قدر بھی احتیاط کی جائے کم ہے۔ چنانچہ جلیل القدر تابعی امام محمد بن سیرین رحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ:
إِنَّ هٰذَا الْعِلْمَ دِينٌ، فَانْظُرُوا عَمَّنْ تَأْخُذُونَ دِينَكُمْ. (صحیح مسلم مقدمہ)
▪️ *ترجمہ:* یہ علم، دین ہے، اس لیے تحقیق کرلیا کرو کہ تم اپنا دین کس سے حاصل کررہے ہو۔
اس لیے تحقیق کیے بغیر ہر ایک سے دین نہیں سیکھنا چاہیے اور نہ ہی ہر ایک سے مسائل پوچھنے چاہییں۔ آجکل ایک بڑا المیہ یہ بھی ہے کہ بہت سے لوگ کسی شخص کی ڈاڑھی، ٹوپی، پگڑی اور دینی حلیہ دیکھ کر اس سے مسائل پوچھنا شروع کردیتے ہیں، جس میں اس بات کی بھی تحقیق گوارہ نہیں کرتے کہ وہ عالم ہے یا نہیں؟ دینی مسائل سے واقف ہے یا نہیں؟ وہ دین بیان کرنے کا اہل ہے یا نہیں؟ یہ نہایت ہی غلط اور غیر محتاط طرز عمل ہے جس کا بہت نقصان سامنے آیا ہے۔ اگر لوگ دین سیکھنے میں احتیاط سے کام لیتے ہوئے صرف مستند اہلِ علم ہی سے دین سیکھیں تو بہت سے فتنے، غلط مسائل اور گمراہیاں ختم ہوجائیں گی۔  

☀ التَّنويرُ شَرْحُ الجَامِع الصَّغِيرِ:
8471- من أفتى بغير علم كان إثمه على من أفتاه، ومن أشار على أخيه بأمر يعلم أن الرشد في غيره فقد خانه. (د ك) عن أبي هريرة (صح).

✍🏻۔۔۔ مفتی مبین الرحمٰن صاحب مدظلہم 
فاضل جامعہ دار العلوم کراچی
محلہ بلال مسجد نیو حاجی کیمپ سلطان آباد کراچی

Mian Muhammad Shahid Sharif

Accounting & Finance, Blogging, Coder & Developer, Graphic Designer, Administration & Management, Stores & Warehouse Management, an IT Professional.

ایک تبصرہ شائع کریں

جدید تر اس سے پرانی