🌻 *خواتین کا نا محرم مرد سے چوڑیاں پہننے کا حکم*
📿 *خواتین کا نا محرم مردوں سے چوڑیاں پہننے کا حکم:*
1️⃣ مرد کے لیے یہ ناجائز اور گناہ ہے کہ وہ کسی شرعی اجازت وعذر کے بغیر کسی نا محرم عورت کو چھوئے، حدیث شریف میں اس پر شدید تنبیہ آئی ہے، چنانچہ حضور اقدس ﷺ نے ارشاد فرمایا کہ: ’’تم میں سے کوئی اپنے سر میں کیل ٹوکے یہ بہتر ہے اس سے کہ وہ ایسی عورت کو چھوئے جو اس کے لیے حلال نہیں۔‘‘
☀️ التيسير بشرح الجامع الصغير:
(لَأن يطعن فِي رَأس أحدكُم بمخيط) بِكَسْر الْمِيم وَفتح الْمُثَنَّاة التَّحْتِيَّة: مَا يخاط بِهِ كالإبرة (من حَدِيد) خصّه؛ لأنه أصعب من غَيره وَأَشد وَأقوى فِي الإيلام (خير لَهُ من أَن يمس امْرَأَة لَا تحل لَهُ) أَي لَا يحل لَهُ نِكَاحهَا، وإذا كَانَ هَذَا فِي مُجَرّد الْمس فَمَا بالك بِمَا فَوْقه من نَحْو قبْلَة ومباشرة (طب عَن معقل بن يسَار) وإسناده صَحِيح.
اسی طرح عورت کے لیے بھی جائز نہیں کہ وہ کسی شرعی اجازت کے بغیر کسی نا محرم مرد کو چھوئے۔
2️⃣ مذکورہ مسئلے سے یہ بات واضح ہوجاتی ہے کہ خواتین کا اجنبی اور نا محرم مردوں کے ہاتھ سے چوڑیاں پہننا ناجائز اور گناہ ہے، اسی طرح مرد کے لیے بھی ناجائز اور گناہ ہے کہ وہ اجنبی اور نا محرم خواتین کو چوڑیاں پہنائے۔ یہ کام ناجائز ہونے کے ساتھ ساتھ حیا اور غیرت کے بھی خلاف ہے، لیکن افسوس کہ آجکل اس کا رواج بڑھتا ہی چلا جارہا ہے۔
✍🏻۔۔۔ مفتی مبین الرحمٰن صاحب مدظلہم
فاضل جامعہ دار العلوم کراچی
محلہ بلال مسجد نیو حاجی کیمپ سلطان آباد کراچی