قبولیتِ دعا کے خاص اوقات اور مواقع
دعا ایک عظیم عبادت ہے، جو بندے کو اللہ کے قریب کرتی ہے اور اس کی حاجات کو پورا کرنے کا ذریعہ بنتی ہے۔
اللہ تعالیٰ نے قرآن میں فرمایا:۔
وَقَالَ رَبُّكُمُ ادْعُونِي أَسْتَجِبْ لَكُمْ
اور تمہارے رب نے فرمایا: “مجھ سے دعا کرو، میں تمہاری دعا قبول کروں گا۔”۔ سورۃ غافر: 60۔
۔✅ یہی وجہ ہے کہ ہمیں دعا کے ان خاص لمحات کو جاننا چاہیے، جن میں دعا ضرور قبول ہوتی ہے۔
۔1۔ رات کے آخری حصے میں، جب اللہ تعالیٰ آسمانِ دنیا پر نزول فرماتا ہے
رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:۔
۔”إن في الليل ساعة لا يوافقها عبد مسلم يسأل الله تعالى فيها خيرًا من أمر الدنيا والآخرة؛ إلا أعطاه إياه، وذلك في كل ليلة”۔
رات میں ایک لمحہ ایسا ہوتا ہے کہ جو بندہ اس وقت اللہ سے دنیا اور آخرت کی بھلائی مانگے، اللہ اسے عطا کر دیتا ہے، اور یہ ہر رات ہوتا ہے۔ مسلم ۔
۔✅ یہ لمحہ رات کے آخری حصے میں ہوتا ہے، جب اللہ تعالیٰ آسمانِ دنیا پر نزول فرماتا ہے اور دعا کی قبولیت کے دروازے کھول دیتا ہے۔
۔2۔ سجدے کی حالت میں
رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:۔
۔”وأما السجود فاجتهدوا في الدعاء، فقمن أن يستجاب لكم”۔
سجدے کی حالت میں زیادہ دعا کیا کرو، کیونکہ یہ دعا قبول ہونے کے سب سے زیادہ لائق ہے۔ مسلم ۔
۔✅ سجدہ وہ لمحہ ہے، جب بندہ سب سے زیادہ اللہ کے قریب ہوتا ہے، اس لیے اس وقت دعا کی کثرت کرنی چاہیے۔
۔3۔ ذکر کے ساتھ سونے والا، جو رات میں بیدار ہو کر دعا کرے
رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:۔
۔”ما من مسلم يبيت على ذكر طاهرًا فيتعار من الليل فيسأل الله تعالى خيرًا من أمر الدنيا والآخرة إلا أعطاه الله له”۔
جو مسلمان وضو اور ذکر کے ساتھ سوتا ہے، پھر رات میں بیدار ہو کر اللہ تعالیٰ سے دنیا اور آخرت کی بھلائی مانگتا ہے، اللہ اسے وہ چیز عطا کر دیتا ہے۔ مسند احمد ۔
۔✅ یہ ہمیں سکھاتا ہے کہ وضو اور ذکر کے ساتھ سونا، رات میں بیدار ہونے کی توفیق دیتا ہے، اور یہ ایک قبولیتِ دعا کا خاص وقت ہے۔
۔4۔ اذان کے وقت دعا کرنا
رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:۔
۔”إذا نودي بالصلاة فتحت أبواب السماء واستجيب الدعاء”۔
جب نماز کے لیے اذان دی جاتی ہے، تو آسمان کے دروازے کھول دیے جاتے ہیں، اور دعا قبول کی جاتی ہے۔ مسند احمد
۔✅ اذان کے وقت اللہ کی رحمتیں نازل ہوتی ہیں، اور یہ دعا کی قبولیت کا بہترین وقت ہے۔
۔5۔ اذان اور اقامت کے درمیان
رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:۔
۔”الدعاء بين الأذان والإقامة لا يرد”۔
اذان اور اقامت کے درمیان کی گئی دعا رد نہیں کی جاتی۔ مسند احمد۔
۔✅ یہ وہ وقت ہے، جب دل اللہ کی طرف متوجہ ہوتا ہے، اور اس لمحے میں مانگی گئی دعا رد نہیں کی جاتی۔
۔6۔ نماز قائم ہونے کے وقت، اور بارش کے نزول کے وقت
رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:۔
۔”اطلبوا استجابة الدعاء عند التقاء الجيوش، وإقامة الصلاة، ونزول الغيث”۔
دعا کی قبولیت کے تین خاص مواقع ہیں:۔
۔✅ جب دو فوجیں میدانِ جنگ میں آمنے سامنے ہوں،
۔✅ جب نماز قائم کی جا رہی ہو،
۔✅ جب بارش برس رہی ہو۔
سنن البيهقي
۔✅ یہ وہ مواقع ہیں، جب دل کی کیفیت تبدیل ہوتی ہے، اور اللہ کی رحمت خاص طور پر نازل ہوتی ہے۔
۔7۔ جمعہ کے دن عصر کے بعد کی آخری گھڑی
رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:۔
۔”يوم الجمعة ثنتا عشرة ساعة، منها ساعة لا يوجد عبد مسلم يسأل الله تعالى فيها شيئًا إلا آتاه الله إياه، فالتمسوها آخر ساعة بعد العصر”۔
جمعہ کے دن بارہ گھنٹے ہوتے ہیں، ان میں ایک لمحہ ایسا ہوتا ہے کہ کوئی مسلمان اگر اس میں اللہ سے کچھ مانگے، تو وہ اسے ضرور عطا کرتا ہے، اور وہ لمحہ عصر کے بعد آخری گھڑی میں ہوتا ہے۔ سنن أبي داود
۔✅ جمعہ کے دن عصر کے بعد دعا کی کثرت کرنی چاہیے، کیونکہ یہ قبولیتِ دعا کا خاص وقت ہے۔
۔8۔ کسی مسلمان کا اپنے بھائی کے لیے پیٹھ پیچھے دعا کرنا
رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:۔
۔”دعاء الأخ لأخيه بظهر الغيب لا يرد”۔
کسی مسلمان کی اپنے بھائی کے لیے پیٹھ پیچھے کی گئی دعا رد نہیں کی جاتی۔ مسلم ۔
۔✅ یہ دعا انتہائی خالص ہوتی ہے، اور فرشتے اس دعا پر “آمین” کہتے ہیں۔
۔9۔ مظلوم، مسافر، والد، اور روزہ دار کی دعا
رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:۔
۔”ثلاث دعوات مستجابات: دعوة الصائم، ودعوة المظلوم، ودعوة المسافر”۔
تین دعائیں قبول ہوتی ہیں:۔
۔✅ روزہ دار کی دعا،
۔✅ مظلوم کی دعا،
۔✅ مسافر کی دعا۔
ابن خزیمہ ۔
۔✅ مظلوم کی دعا اللہ تعالیٰ فوراً قبول کرتا ہے، اور روزہ دار کی دعا افطار کے وقت خاص طور پر قبول ہوتی ہے۔
۔10۔ دعا میں جلد بازی نہ کرنا
رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:۔
۔”يستجاب لأحدكم ما لم يعجل، يقول: قد دعوت فلم يستجب لي”۔
تمہاری دعا قبول کی جاتی ہے، جب تک تم جلد بازی نہ کرو اور یہ نہ کہو کہ “میں نے دعا کی، مگر قبول نہیں ہوئی”۔
بخاری
۔✅ اللہ تعالیٰ ہمیں آزمانا چاہتا ہے، کہ ہم کتنی مستقل مزاجی سے دعا کرتے ہیں۔
۔11۔ رمضان میں دعا کی قبولیت
رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:۔
۔”لله في كل يوم وليلة عتقاء، لكل عبد منهم دعوة مستجابة”۔
اللہ تعالیٰ ہر دن اور ہر رات کچھ لوگوں کو جہنم سے آزاد کرتا ہے، اور ہر ایک کے لیے ایک دعا ضرور قبول ہوتی ہے۔ مسند احمد
۔✅ رمضان کے مہینے میں مانگی گئی دعا سب سے زیادہ قبول ہوتی ہے، کیونکہ یہ اللہ کے فضل و رحمت کا مہینہ ہے۔
اللہ تعالیٰ ہمیں ان بابرکت اوقات میں زیادہ سے زیادہ دعا کرنے کی توفیق عطا فرمائے، اور ہماری دعاؤں کو قبول فرمائے۔ آمین! ۔