░▒▓𑁔𑁔★ احکامِ الصلوة★𑁔𑁔⡷⠂❪❂❫⠐⢾☲☷ پوسٹ نمبر 73 ☷☲▓▒░


🌹 بسْمِ ﷲِالرَّحْمن الرَّحِيم 🌹
ــــــــــــــــــــــــ

━━❰・ پوسٹ نمبر 73 ・❱━━━

    اگر نمازی چار رکعت پڑھنے کے بعد پانچویں کے لیے کھڑا ہوگیا تو کیا کرے؟
          چار رکعت نماز پڑھنی تھی مگر نمازی بھول سے پانچویں رکعت کے لیے کھڑا ہوگیا, تو اس کی دو صورتیں ہو سکتی ہیں:
1) یا تو وہ قعدۂ اخیرہ بھول گیا اور پانچویں رکعت کے لیے کھڑا ہوگیا۔
2)یا قعدۂ اخیرہ میں بقدر تشہد بیٹھ کر پانچویں رکعت کے لیے کھڑا ہوا .
1۔ اگر قعدۂ اخیرہ بھول کر پانچویں رکعت کے لیے کھڑا ہوا تو اس کا حکم یہ ہے کہ جب تک اس رکعت کا سجدہ نہ کیا ہو، بیٹھ جائے اور سجدۂ سہو کر کے سلام پھیر دے نماز ہو گئی اور اگر اس پانچویں رکعت کا سجدہ کر لیا تو سجدہ سے سر اٹھاتے ہی وہ فرض نفل ہوگیا، لہٰذا اگر چاہے تو مغرب کے علاوہ اور نمازوں میں ایک رکعت اور ملائے کہ شفع پورا ہو جائے اور طاق رکعت نہ رہے، مغرب میں اور نہ ملائے کہ چار پوری ہو گئیں, اور فرض نماز پھر سے ادا کرے. 

 2۔ اور اگر قعدۂ اخیرہ میں بقدر تشہد بیٹھا، پھر بھول کر پانچویں کے لیے کھڑا ہوگیا، تو اس کا بھی یہی حکم ہے کہ جب تک اس رکعت کا سجدہ نہ کیا ہو، بیٹھ جائے اور سجدۂ سہو کر کے سلام پھیر دے نماز ہو گئی اور اگر قیام ہی کی حالت میں سلام پھیر دیا تو بھی نماز ہو جائے گی، مگر سنت ترک ہوئی اور اگر پانچویں رکعت کا سجدہ کر لیا تو ایک رکعت اور ملا کر چھ رکعت پوری کرے، چوں کہ اس نے قعدۂ اخیرہ کیا ہے اس لیے چار رکعت فرض اور اخیر کی دو رکعت نفل ہو جائے گی.

📚حوالہ:
☆ الدرالمختار مع ردالمحتار بیروت 2/480   
☆ ھدایہ مع الفتح 1/508 
☆ شرح وقایہ 1/185 
☆ کتاب المسائل 1/334

━━━━━━━━❪❂❫━━━━━━━
▒▓█ مَجْلِسُ الْفَتَاویٰ █▓▒
مرتب:✍  
مفتی عرفان اللہ درویش ھنگو عفی عنہ 
━━━━━━━━❪❂❫━━━━━━━
 

Mian Muhammad Shahid Sharif

Accounting & Finance, Blogging, Coder & Developer, Administration & Management, Stores & Warehouse Management, an IT Professional.

ایک تبصرہ شائع کریں

جدید تر اس سے پرانی