سورہ یونس آیت نمبر 92
بِسمِ اللّٰہِ الرَّحمٰنِ الرَّحِیمِ
شروع اللہ کے نام سے جو سب پر مہربان ہے، بہت مہربان ہے
ⲯ🌹﹍︿🕌﹍︿﹍🕋 قرآن 🕋﹍ⲯ﹍🌹ⲯ🌹﹍︿🕌﹍☼
فَالْیَوْمَ نُنَجِّیْكَ بِبَدَنِكَ لِتَكُوْنَ لِمَنْ خَلْفَكَ اٰیَةً١ؕ وَ اِنَّ كَثِیْرًا مِّنَ النَّاسِ عَنْ اٰیٰتِنَا لَغٰفِلُوْنَ۠ ۧ
ⲯ🌹﹍︿🕌﹍︿﹍🕋 ترجمہ 🕋﹍ⲯ﹍🌹ⲯ🌹﹍︿🕌﹍☼
لہذا آج ہم تیرے (صرف) جسم کو بچائیں گے تاکہ تو اپنے بعد کے لوگوں کے لیے عبرت کا نشان بن جائے۔ (36) (کیونکہ) بہت سے لوگ ہماری نشانیوں سے غافل بنے ہوئے ہیں۔
ⲯ🌹﹍︿🕌﹍︿﹍🕋 تفسیر 🕋﹍ⲯ﹍🌹ⲯ🌹﹍︿🕌﹍☼
36: قانون قدرت یہ ہے کہ جب اللہ تعالیٰ کا عذاب سر پر آکر آنکھوں سے نظر آنے لگے یا جب کسی پر نزع کی حا لت طاری ہوجائے تو توبہ کا دروازہ بند ہوجاتا ہے، اور اس وقت کا ایمان معتبر نہیں ہوتا، اس لئے اب فرعون کے عذاب سے نجات پانے کی تو کوئی صورت نہیں تھی لیکن اللہ تعالیٰ نے فرعون کی لاش کو محفوظ رکھا وہ لاش سمندر کی تہہ میں جانے کے بجائے پانی کی سطح پر تیرتی رہی تاکہ سب دیکھنے والے اسے دیکھ سکیں، اتنی بات تو اس آیت سے واضح ہے، اب آخری زمانے کے مؤرخین نے یہ تحقیق کی ہے کہ حضرت موسیٰ ؑ کے زمانے میں جو فرعون تھا اس کا نام منفتاح تھا اور اس کی لاش صحیح سلامت دریافت ہوگئی ہے، اب تک یہ لاش قاہرہ کے عجائب گھر میں محفوظ ہے اور سامان عبرت بنی ہوئی ہے، اگر یہ تحقیق درست ہے تو یہ آیت کریمہ قرآن کریم کی حقانیت کا منہ بولتا ثبوت ہے ؛ کیونکہ آیت اس وقت نازل ہوئی تھی جب لوگوں کو یہ معلوم بھی نہیں تھا کہ فرعون کی لاش اب بھی محفوظ ہے، سائنسی طور پر انکشاف بہت بعد میں ہوا۔