🌹 بسْمِ ﷲِالرَّحْمن الرَّحِيم 🌹
ــــــــــــــــــــــــ
━━❰・ پوسٹ نمبر 51 ・❱━━━
سجدہ میں قدم زمین پر رکھنے کی تحقیق
سجدہ کے دوران قدم زمین پر رکھنے کے سلسلے میں فقہاء احناف کے درمیان اختلاف ہے۔ اکثر فقہاء کرام رحمھم اللہ کا قول یہ لکھا گیا ہے کہ سجدہ میں کسی پیر کی کم از کم ایک انگلی کا تلوے کی جانب سے زمین پر رکھنا فرض ہے لہٰذا اس قول کے اعتبار سے
(1) اگر پورے سجدہ میں ایک مرتبہ سبحان ربی الاعلی پڑھنے کے بقدر بھی پیر زمین پر نہ رکھا گیا تو سجدہ صحیح نہ ہوگا۔
(2) اگر پیر کچھ دیر رکھ کر اٹھادیا اور پھر فورا رکھ دیا تو نماز فاسد نہیں ہوئی۔
(3) اگر تین مرتبہ سبحان ربی الاعلی پڑھنے کے بقدر دونوں پیر اٹھائے رکھے تو نماز فاسد ہوجائے گی۔
دوسری رائے یہ ہے کہ سجدہ میں پاوں کے کسی حصہ کا رکھنا فرض نہیں بلکہ واجب ہے اور ترک واجب سہوا کی صورت میں نماز فاسد نہ ہوگی بلکہ سجدہ سہو لازم آئے گا۔
📚حوالہ:
☆الدرالمختار مع ردالمحتار 2/204
☆ فتح القدیر 1/305
☆ فتاوی محمودیہ 2/205
☆ آپ کے مسائل اور ان کا حل 2/316
☆ احسن الفتاوی 3/398
━━━━━━━━❪❂❫━━━━━━━
▒▓█ مَجْلِسُ الْفَتَاویٰ █▓▒
مرتب:✍
مفتی عرفان اللہ درویش ھنگو عفی عنہ
━━━━━━━━❪❂❫━━━━━━━