🌹 بسْمِ ﷲِالرَّحْمن الرَّحِيم 🌹
ــــــــــــــــــــــــ
━━❰・ پوسٹ نمبر 48 ・❱━━━
سجدہ کی چند صورتیں اور ان کے احکام
(1) کامل سجدہ وہ ہے جس میں درجہ ذیل سات اعضاء کو زمین یا اس کے حکم کی چیز پر رکھے جائے: پیشانی اور ناک، دونوں ہاتھ ، دونوں قدم اور دونوں گھٹنے۔
(2) اگر کسی شخص نے سجدہ میں پیشانی یا ناک زمین پر ٹیکنے کے بجائے اپنا رخسار زمین پر رکھ دیا یا ٹھوڑی کو ٹیک دیا تو سجدہ درست نہیں ہوا۔
(3) اگر سجدہ میں پیشانی زمین پر رکھنے کے بجاۓ زمین پر رکھی ہوئی اپنی ہتھیلی پر ٹیک لی تو بھی سجدہ درست ہے۔
(4) اگر مجمع بہت زیادہ ہے اور زمین پر سجدہ کرنے کی قطعاً گنجائش نہیں ہے جیسا کہ مسجد حرام یا ریاض الجنہ (زادھما اللہ شرفا) میں کبھی کبھی یہ صورت پیش آجاتی ہے تو ایسی صورت میں نمازی اپنی ران پر سر رکھ کر سجدہ کرسکتا ہے البتہ بلاعذر ایسا کرنے سے سجدہ ادا نہ ہوگا۔
(5) مذکورہ صورت میں علماء کرام نے اس کی بھی اجازت دی ہے کہ پچھلے صف والے نمازی اپنے سے آگے جماعت میں شریک نمازیوں کی پیٹھ پر سجدہ کریں۔
📚حوالہ:
☆الجوھرة النيرة 1/47
☆الدرالمختار مع ردالمحتار 2/207
☆حلبی کبیر 282
☆البحرالرائق 1/319
☆ کتاب المسائل 303
━━━━━━━━❪❂❫━━━━━━━
▒▓█ مَجْلِسُ الْفَتَاویٰ █▓▒
مرتب:✍
مفتی عرفان اللہ درویش ھنگو عفی عنہ
━━━━━━━━❪❂❫━━━━━━━