🌻 والدین کے حکم پر ڈاڑھی مونڈنے کا حکم
📿 ڈاڑھی منڈانے میں والدین کی اطاعت کی شرعی حیثیت:
قرآن وحدیث میں والدین کی اطاعت و فرمان برداری کرنے اور ان کے ساتھ اچھا سلوک کرنے کی بڑی تاکید کی گئی ہے۔ اس لیے اولاد پر لازم ہے کہ وہ والدین کا ادب واحترام کرے، ان کے ساتھ حسنِ سلوک کرے، ان کی فرمان برداری کرے اور ان کی بے ادبی ہرگز نہ کرے۔ یہی اولاد کے لیے سعادت کی بات ہے اور اسی میں اللہ تعالیٰ کی رضا ہے۔ البتہ اسی کے ساتھ یہ بات بھی اچھی طرح ذہن نشین کرلینی چاہیے کہ قرآن وحدیث میں جو والدین کی اطاعت کرنے یعنی اُن کی بات ماننے کا حکم دیا گیا ہے تو یہ اُن کاموں کے بارے میں ہے جو کہ جائز ہوں، کیوں کہ جو کام گناہ اور ناجائز ہوں اُن میں والدین کی بات ماننا خود ناجائز، گناہ اور ممنوع ہے۔ چنانچہ حدیث شریف کی مشہور کتاب ’’مسند احمد‘‘ میں سیدنا حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ حضور اقدس ﷺ نے ارشاد فرمایا کہ: ’’اللہ تعالیٰ کی نافرمانی والے کاموں میں کسی بھی مخلوق کی اطاعت جائز نہیں۔‘‘
1095- حَدَّثَنَا عَبْدُ اللهِ: حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللهِ بْنُ عُمَرَ الْقَوَارِيرِيُّ: حَدَّثَنَا ابْنُ مَهْدِيٍّ عَنْ سُفْيَانَ، عَنْ زُبَيْدٍ، عَنْ سَعْدِ بْنِ عُبَيْدَةَ، عَنْ أَبِي عَبْدِ الرَّحْمَنِ السُّلَمِيِّ، عَنْ عَلِيٍّ، عَنِ النَّبِيِّ ﷺ قَالَ: «لَا طَاعَةَ لِمَخْلُوقٍ فِي مَعْصِيَةِ اللهِ عَزَّ وَجَلَّ». (مُسْنَدُ عَلِيِّ بْنِ أَبِي طَالِبٍ رَضِيَ اللهُ عَنْهُ)
اس سے معلوم ہوا کہ حرام اور غیر شرعی کاموں میں والدین کی اطاعت نہیں کی جائے گی، بلکہ صرف جائز کاموں میں ہی ان کی اطاعت کی جائے گی۔ اس لیے اگر والدین اپنی اولاد کو ڈاڑھی منڈانے کا یا کسی اور ناجائز اور گناہ کے کام کا حکم دیں تو اولاد کے لیے ان کی اطاعت کرنا اور ان کی بات ماننا جائز نہیں، اور جب اولاد اس معاملے میں ان کی بات نہ مانیں تو وہ اپنے والدین کی نافرمان نہیں کہلائے گی، البتہ ایسی صورت میں بھی والدین کے ساتھ بدتمیزی کرنا اور ان کی بے احترامی کرنا درست نہیں، بلکہ ان کو حکمت سے سمجھانے کی کوشش کی جائے اور پھر خاموشی اختیار کرلی جائے اور ان کے لیے دعا کی جائے۔ نیز والدین کے لیے بھی جائز نہیں کہ وہ اولاد کو ایسی باتوں کا حکم دیں جو ناجائز اور گناہ ہو۔
☀ التيسير بشرح الجامع الصغير:
(من أرْضى وَالِديهِ) ..... (فقد أرْضى الله، وَمن أَسخط وَالِديهِ فقد اسخط الله) عَام مَخْصُوص بِمَا اذا لم يكن فِي رضاهما مُخَالفَة لحكم شَرْعِي، وإلا فَلَا طَاعَة لمخلوق فِي مَعْصِيّة الله. (ابْن النجار عَن أنس) بن مَالك. (حرف الْمِيم)
✍🏻۔۔۔ مفتی مبین الرحمٰن صاحب مدظلہم
فاضل جامعہ دار العلوم کراچی
محلہ بلال مسجد نیو حاجی کیمپ سلطان آباد کراچی