░▒▓𑁔𑁔★ احکامِ الصلوة★𑁔𑁔⡷⠂❪❂❫⠐⢾☲☷ پوسٹ نمبر 53 ☷☲▓▒░


🌹 بسْمِ ﷲِالرَّحْمن الرَّحِيم 🌹
ــــــــــــــــــــــــ

━━❰・ پوسٹ نمبر 53 ・❱━━━

   واجب کا حکم اور اس کی حیثیت

      فقہاء احناف کے نزدیک واجب ایک خاص "اصطلاح" ہے جس کا اطلاق ایسے احکام پر ہوتا ہے جن کا ثبوت فرض کی مقابلے میں ایک گونہ کم تر دلائل سے ہوں لیکن عمل کے اعتبار سے  واجب اور فرض میں زیادہ فرق نہیں ہے، جس طرح فرض پر عمل لازم ہے اسی طرح واجب پر بھی عمل کرنا ضروری ہے اور فرض و واجب ہر ایک کا تارک گناہ گار ہے،  اس لئے واجب کو "فرض عملی" بھی کہا جاتا ہے۔تاہم ان دونوں میں بنیادی فرق یہ ہے کہ نظریاتی اعتبار سے فرض کا انکار کرنے والا کافر قرار پاتا ہے جبکہ واجب کے منکر کو کافر نہیں کہتے اور نماز وغیرہ اعمال میں ترکِ فرض کی تلافی کسی طرح نہیں ہوسکتی لیکن ترکِ واجب کی تلافی نماز میں سجدہ سہو سے  اور حج میں دم سے ممکن ہے۔ لہذا اگر کوئی شخص نماز میں واجب قصدا چھوڑ دے تو اس کی نماز صحیح نہ ہوگی اور اگر غلطی سے چھوٹ جائے تو نماز کے آخر میں سجدہ سہو کرکے نماز درست ہوجائے گی۔

📚حوالہ:
☆ الدرالمختار مع ردالمحتار زکریا 1/207
☆ مراقی الفلاح 134
☆ کتاب المسائل مع ترمیم یسیر  1/311

━━━━━━━━❪❂❫━━━━━━━
▒▓█ مَجْلِسُ الْفَتَاویٰ █▓▒
مرتب:✍  
مفتی عرفان اللہ درویش ھنگو عفی عنہ 
━━━━━━━━❪❂❫━━━━━━━
 

Mian Muhammad Shahid Sharif

Accounting & Finance, Blogging, Coder & Developer, Administration & Management, Stores & Warehouse Management, an IT Professional.

ایک تبصرہ شائع کریں

جدید تر اس سے پرانی