🌹 بسْمِ ﷲِالرَّحْمن الرَّحِيم 🌹
ــــــــــــــــــــــــ
━━❰・ پوسٹ نمبر 41 ・❱━━━
"اللہ اکبار" کہنا مفسد صلوة ہے۔
اگر نماز کے دوران "اللہ اکبر" کے بجائے کسی نے "اللہ اکبار" کہا یعنی باء کے بعد الف کا اضافہ کیا تو اصح قول کے مطابق اس کی نماز فاسد ہوجائے گی، اور ایسے الفاظ اگر نماز شروع کرتے وقت نکالے تو نماز شروع ہی نہ ہوگی۔
"آللہ اکبر" یا "اللہ آکبر" کہنے کا حکم
اگر کسی شخص نے ناواقفیت میں یا جان بوجھ کر "اللہ اکبر" کے بجائے اللہ کے الف کو کھینچ کر "آللہ اکبر" کہا تو نہ صرف یہ کہ اس کی نماز فاسد ہوجائے گی، بلکہ جان بوجھ کر کہنے کی صورت میں اس کے کافر ہونے کا اندیشہ ہے، یہی حکم اکبر کے ہمزہ کو کھینچ کر "اللہ آکبر" کہنے کا ہے۔
(بہت سے امام، مکبرین اور موذنین اس مسئلہ سے لاعلم ہوتے ہیں اور اپنی اور لوگوں کی نمازیں خراب کرتے ہیں، انہیں یہ مسئلہ سمجھنا اور سمجھانا ضروری ہے)
📚حوالہ:
☆ الدرالمختار مع ردالمحتار 2/179
☆ الجوھرة النیرة 1/73
☆مجمع الانھر 1/91
☆حلبی کبیر 260
☆ کتاب المسائل 1/295
━━━━━━━❪❂❫━━━━━━
▒▓█ مَجْلِسُ الْفَتَاویٰ █▓▒
مرتب:✍
مفتی عرفان اللہ درویش ھنگو عفی عنہ
━━━━━━━❪❂❫━━━━━━