صدقہ اور ہدیہ میں کیا فرق ہے؟


 سوال: صدقہ اور ہدیہ میں کیا فرق ہے؟


جواب: واضح رہے کہ لغتاً تو ہدیہ، ہبہ، اور صدقہ میں کوئی فرق نہیں ہے، بلکہ ہدیہ اور صدقہ دونوں ہی بلا معاوضہ کسی چیز کا مالک بنادینے کو کہا جاتا ہے، البتہ استعمال کے اعتبار سے فقہاء اور محدثین نے ہدیہ اور صدقہ کے درمیان مندرجہ ذیل فروق بیان فرمائے ہیں:

۱..... ہدیہ دینے والا عموماً ہدیہ کے عوض میں دنیاوی جزاء کا طالب ہوتا ہے، چاہے وہ عزت افزائی کی صورت میں ہی کیوں نہ ہو، جب کہ صدقہ دینے والا دنیاوی جزاء کا طلب گار نہیں رہتا۔

۲..... ہدیہ کا بنیادی مقصد اس شخص کو خوش کرنا اور اس کی تعظیم ہوتی ہے جس کو ہدیہ دیا جارہا ہے، جب کہ صدقہ کا بنیادی مقصد اللہ تعالیٰ کا تقرب حاصل کرنا ہوتا ہے، اگرچہ انتہاءاً دونوں میں ایک دوسرے کے مقاصد حاصل ہوجاتے ہیں۔

۳..... بعض محدثین نے صدقہ اور ہدیہ میں یہ فرق بھی کیا ہے کہ اگر بلا معاوضہ کسی چیز کی تملیک ٗ غنی شخص کو کی جائے تو یہ ہدیہ ہے، اور اگر غریب شخص کو کی جائے، تو یہ صدقہ ہے۔

شرح صحيح البخاري لابن بطال  میں ہے:

"والفرق بين الهبة ‌والصدقة أن الواهب يقصد المكافأة فى الأغلب، وليست الصدقة كذلك."

(كتاب الهبة، باب المكافأة في الهبة، ج: ٧، ص: ٩٦، ط: مكتبة الرشد)

عمدة القاري  میں ہے:

"ولا ‌فرق في اللغة ‌بين العطية والمنحة ‌والصدقة والهبة ‌والهدية، لأن معنى العطية موجود في الكل بحسب اللغة، وإنما ‌الفرق بينهما في الاستعمال، ألا ترى أنه لو تصدق على غني تكون هبة، ولو وهب لفقير تكون صدقة."

(کتاب الهبة وفضلها، باب فضل المنيحة، ج: ١٣، ص: ١٨٥، ط: دار الفكر، بيروت)

وفيه أيضا:

"قال الكرماني: ‌والفرق ‌بين ‌الصدقة والهبة أن ‌الصدقة هبة لثواب الآخرة، ‌والهدية هبة تنقل إلى المتهب إكراما له قلت: ‌الصدقة قد تكون هبة، والهبة قد تكون صدقة، وإن ‌الصدقة على الغني هبة، والهبة للفقير صدقة."

(کتاب الزكاة، باب الصدقة على موالي أزواج النبي صلى الله عليه وسلم، ج: ٩، ص:٩٠، ط: دار الفكر، بيروت)

فيض الباري  میں ہے:

"ولا بد من الفرق بين الهدية والصدقة للفرق بين أحكامهما، حلا وحرمة، فقالوا: إن المقصود أولا في الهدية المهدى إليه، وإن حصل الثواب آخرا؛ والمقصود من الصدقة هو التقرب إلى الله أولا، وإن رضي المهدى إليه آخرا أيضا."

(کتاب الهبة وفضلها، باب قبول الصدقة، ج: ٤، ص: ٤٥، ط: دار الكتب العلمية، بيروت)

بذل المجهود في حل أبي داؤد  میں ہے:

"والفرق ‌بين ‌الصدقة ‌والهدية أن ‌الصدقة ما يكون فيها وجه الله فقط، ‌والهدية ما يكون فيه وجه المهدي له."

(كتاب الزكاة، باب الفقير يهدي للغني من الصدقة، ج: ٦، ص: ٥١٠، ط: مركز الدراسات الإسلامية، الهند)

فقط والله تعالى أعلم

فتوی نمبر : 144605100695
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن

Mian Muhammad Shahid Sharif

Accounting & Finance, Blogging, Coder & Developer, Administration & Management, Stores & Warehouse Management, an IT Professional.

ایک تبصرہ شائع کریں

جدید تر اس سے پرانی