ایک دن میں اور حافظ مظفر صاحب ڈاکٹر صاحب کے پاس گے۔ ۔۔۔
ڈاکٹر صاحب اپنی کرسی پر نہیں تھے۔۔۔۔
پوچھنے پر پتہ چلا کہ وہ بیمار ہیں اور حکم صاحب کے پاس دوا لےنے گے ہیں۔۔۔۔
خیر کچھ انتظار کے بعد جناب تشریف لائے اور پھر حافظ صاحب نے بات شروع کی۔۔۔۔
حافظ صاحب: ڈاکٹر صاحب میں بہت بیمار ہوں ،اور غریب بھی ہوں مجھے دوا دی جائے لیکن پیسے کم ہوں۔۔۔۔
ڈاکٹر:جناب ایسا ہے کہ ہمارے پاس تین طرح کےپیکچ ہیں۔ ۔۔۔
آپ کو وہ سامنے تین دروازے نظر آ رہے ہونگے آپ ان کے پاس جائیں اور اپنی جیب کے مطابق ایک دروازے سے اندر چلے جائیں۔۔۔۔
میں اور حافظ صاحب دروازوں کے پاس گے تو کیا دیکھا۔۔۔۔
ایک دروازے پر لکھا ہوا تھا فیس 500 روپے۔۔۔۔
دوسرے دروازے کے پاس لکھا ہوا تھا فیس 250 روپے۔۔۔۔
اور تیسرے دروازے کے پاس لکھا ہوا تھا فری۔۔۔۔
میں نے اور حافظ صاحب نے ایک دوسرے کو دیکھا اور فیصلہ کیا کیوں نا پیسے بچائے جائے اور ہم دونوں تیسرے دروازے کے اندر داخل ہو گے۔ ۔۔۔
جب اندر داخل ہوئے تو کیا دیکھا ایک لمبی سی گلی ہے ۔ ۔۔۔
ہم نے ایک دوسرے کو دیکھا اور گلی کی طرف چل پڑھے کچھ دیر چلنے کے بعد غور کیا تو وہ گلی ہمارے محلے کی طرف جا نکلی اور ہم خاموشی سے اپنے اپنے گھر چلے گے۔۔۔۔
یہ تھی ہماری داستان
راوی: فوٹوٹیک81