میدان کربلا اور سر زمین غزہ
دیکھا جائے تو دونوں میں بہت زیادہ ہی مماثلت ہے ذرا بھی فرق نہیں ملے گا کربلا میں اہل بیت اطہار پر کھانا پانی بند تھا غزہ میں اسلام پسندوں پر کھانا پانی بند ہے ۔۔۔۔
کربلا میں یزیدی لشکر نے ظلم و ستم کی داستان رقم کی غزہ میں اسرائیل خون کی ہولی کھیل رہا ہے کربلا میں نمازیوں پر ستم ڈھایا گیا غزہ میں مسجدوں کے ساتھ ساتھ نمازیوں پر بھی بمباری کی گئی کربلا میں نہر موجود تھی تو بھی پانی نصیب نہیں ہوا غزہ کے دونوں اطراف میں سمندر ہے وہ بھی پانی سے محروم ہیں ۔۔۔۔
کربلا میں اہل کوفہ نے دھوکہ دیا غزہ میں اہل عرب نے ہاتھ اٹھا لئے مصر نے اپنی سرحد پر دیواریں بلند کر لی اردن نے اپنی سرحد پر ناکہ بندی کر لی کربلا میں بچے بوڑھے جوان سب شہید کر دیے گئے غزہ میں بچے بوڑھے جوان سب شہید کئے جا رہے ۔۔۔۔
تاریخ کربلا کا منظر پیش کر رہی ہے اہل بیت پر حکومت کے لالچ کا الزام لگایا جا رہا ہے غزہ میں مجاہدین پر یہی الزام دھرایا جا رہا ہے ۔۔۔۔
حقیقت تو یہی ہے اگر کربلا کا منظر دیکھنا ہو تو غزہ کو دیکھ لیا جائے سب کچھ واضح ہو جائے گا کل جو یزید کے دفاع میں تھے آج وہ مجاہدین کے خلاف میدان میں نظر آ رہے ہیں کل جو حسین ابن علی پر تخت کا الزام لگا کر یزید کو باعزت بری کرنا چاہتے ہیں وہی غزہ کے مجاہدین پر حرص و طمع کا الزام لگا رہے۔۔۔۔
کربلا اسلام کے وجود کو بچانے کے لئے ہوا تھا غزہ بھی اسلام کی شناخت بچانے کے لئے میدان عمل میں آیا ہے غزہ تباہ ہو رہا ہے اور مسلمانوں کی ایک بڑی تعداد مجاہدین کے خلاف سرگرم ہے ۔۔۔۔
خدا کی قسم کھا کر کہتا ہوں اور ڈنکے کی چوٹ پر کہتا ہوں اگر مجاہدین نا ہوتے تو دنیا کے نقشے سے غزہ کا نام و نشان مٹ گیا ہوتا یہی وہ لوگ ہیں جو اللہ پر یقین کے ساتھ حملہ کرتے ہیں اور اسرائیلی فوج کو بکھیر دیتے ہیں جان تو سب کو پیاری ہے لیکن صالح عاروری نے شہادت کا نذرانہ پیش کرکے دنیا کو بتایا تھا مزاحمت میدان عمل میں موجود ہے اسماعیل ہانیہ کا خاندان تباہ ہو گیا لیکن صبر و شکر میں حسینی کردار نظر آیا ۔۔۔۔
حسینی وہی ہے جو اسلام کی سربلندی کے لئے اپنی جان قربان کر دے اور یہی حسینی پیغام بھی ہے کہ اسلام کی بازیابی کے لئے سب کچھ قربان کر دیا جائے غزہ بھی اسی عزیمت کی راہ پر چل رہا ہے سب کچھ تباہ و برباد ہو گیا لیکن ایمان میں کمی واقع نہیں ہوئی مرد میدان اب بھی ڈٹے ہوئے ہیں جبکہ باطل بھاگنے کی تدبیر سوچ رہا ہے ۔۔۔۔
اسلام نے مسلمانوں کو دو راہ دی ہے جس پر اہل بیت قائم رہے یا تو شہادت یا غازی اہل غزہ نے بھی اپن شعار وہی بنایا ہوا ہے یا تو شہادت یا تو فتح ۔۔۔
اللہ اہل غزہ پر اپنا خاص کرم فرمائے