میرے ایک دوست کا فیصل آباد میں ڈیری فارم ہے۔۔۔۔
ان کے پاس تقریباً 60 کے آس پاس گائے اور بھینسیں ہیں۔۔۔۔
انہوں نے ایک بڑے گوالے سے ٹھیکہ کیا ہوا ہے جو ان کا دودھ روزانہ کی بنیاد پر خرید کر فیصل آباد کے مختلف علاقوں میں بیچتے ہیں۔۔۔۔
ایک دن میرے دوست کے والد صاحب صبح ڈیری فارم پر آ گئے اور انھوں نے دیکھا کے دودھ خریدنے والے گوالے اس میں پانی مکس کر رہے تھے۔۔۔۔
ان کے والد صاحب جلال میں آ گئے اور بیٹوں سے کہا کے ان کا ٹھیکہ ختم کر دو۔۔۔۔
میرے دوست نے ابا جی کو سمجھایا کے پہلی بات تو یہ ہے کسی اور کو بھی ٹھیکہ دیں گیں تو وہ بھی یہی کام کرے گا۔۔۔۔
ہاں اگر وہ پانی باہر جا کر مکس کرے تو پتہ نہیں پانی کی کوالٹی کیا ہو گی۔۔۔۔
ہمارے ہاں تو پانی کا فلٹر پلانٹ لگا ہوا ہے تو کم از کم مکس ہونے والا پانی تو صاف ہے۔۔۔۔
باہر سے تو انہیں صاف پانی بھی نہیں ملے گا۔۔۔۔
ابا جی کو بات سمجھ آ گئی اور وہ کچھ ٹھنڈے پڑ گئے. لیکن اس کے بعد وہ کبھی دوبارہ صبح کے وقت فارم پر نہیں گئے۔۔۔۔