چوری شدہ مال کی واپسی کے لیے وظیفہ
سوال: میری ایک کزن کی امی کا ایک سال پہلے انتقال ہو گیا تھا۔ اُن کے پانچ بچے ہیں، چار بیٹیاں، جن کے نام ثناء، حنا، مائدہ اور مدیحہ ہے اور ایک بیٹا وقاص ہے، سب شادی شدہ ہیں اور ایک بیٹی جس کا نام مدیحہ ہے، اس کی شادی نہیں ہوئی اور نہ ہی کوئی رشتہ ملا اس کا، ان کی والدہ نے اپنے سارے سونے کے زیورات اپنی زندگی میں ہی مدیحہ کو دے دیے تھے، مگر پھر والدہ کے انتقال کے بعد تینوں بہنوں نے مدیحہ سے دھوکے سے وہ تمام سونے کے زیورات لے لیے، ان کی والدہ کے انتقال کے بعد مدیحہ شدید ذہنی دباؤ کا شکار تھی، جس کا اس کی بہنوں نے فائدہ اٹھایا، مدیحہ یہ چاہتی ہے کہ اس کی بہنیں وہ زیورات اسے واپس کردیں اور اس کے پاس جو ایک سونے کی چین رہ گئی تھی وہ بھی ان بہنوں نے چوری کر لی، جس دن وہ چین چوری ہوئی اس وقت گھر پر یہ چار لوگ حنا، فضا، ثناء اور وقاص گھر پر تھے، کیا آپ استخارہ کرکے بتا سکتے ہیں؟ کہ چین کس نے چوری کی اور کوئی ایسا وظیفہ ہے تو بتائیں کہ مجھے میری والدہ کے دیے ہوئے سونے کے زیورات واپس مل جائیں۔ آپ سے مؤدبانہ التماس ہے کہ پلیز میری مدد کریں اور کوئی نہ کوئی حل بتائیں کہ مجھے میری والدہ کے دیئے ہوئے وہ سونے کے زیورات واپس مجھے مل جا ئے میں ہمیشہ آپ کی شکر گزار رہوں گی ۔
جواب: واضح رہے کہ استخارہ کی مشروعیت کا مقصد یہ تھا کہ آدمی جس کام کو کرنے کا ارادہ رکھتا ہو اس کام کو کرنے سے پہلے اللہ تعالیٰ سے خیر طلب کر لے؛ تا کہ اس کام میں برکت اور خیر شامل ہو جائے اور اگر اس میں خیر نہ ہو تو اللہ تعالیٰ اس کام سے بچا لیں، باقی اگر کوئی چیز گم ہو گئی یا چوری ہو گئی، یا کسی نے حق چھین لیا ہو اس مقصد کے لیے استخارہ نہیں ہوتا۔
باقی اگر کوئی چیز گم ہو گئی ہو یا چوری ہو گئی ہو تو اس کے لیے بعض کتب میں یہ وظیفہ لکھا ہے کہ جس جگہ سے مال چوری ہوا ہے وہاں کھڑے ہوکر "سورة الطارق" پڑھیں۔
"یا حفیظ" 119 مرتبہ پڑھیں پھر سورۃ لقمان کی آیت "يابُنَيَّ إِنَّهَآ إِن تَكُ مِثْقَالَ حَبَّةٍ مِّنْ خَرْدَلٍ فَتَكُنْ فِي صَخْرَةٍ أَوْ فِي السَّمَاوَاتِ أَوْ فِي الأَرْضِ يَأْتِ بِهَا اللَّهُ إِنَّ اللَّهَ لَطِيفٌ خَبِيرٌ" 119 مرتبہ پڑھیں۔
مذکورہ اعمال میں سے کسی عمل کا اہتمام کریں، ان شاء اللہ زیورات مل جائیں گے۔
اعمال قرآنی میں ہے:
"واپسی مال مسروقہ: جس دروازہ سے مال یا گریختہ نکلا ہے اس میں کھڑا ہو کر سورۃ الطارق پڑھنے ان شاء اللہ تعالیٰ واپس آئے گا یا اس کو خواب میں دیکھ لے گا".
(ص:112، ط:دار الاشاعت)
فیوضات درخواستی میں ہے:
"یا حفیظ 119 مرتبہ پڑھیں پھر يابُنَيَّ إِنَّهَآ إِن تَكُ مِثْقَالَ حَبَّةٍ مِّنْ خَرْدَلٍ فَتَكُنْ فِي صَخْرَةٍ أَوْ فِي السَّمَاوَاتِ أَوْ فِي الأَرْضِ يَأْتِ بِهَا اللَّهُ إِنَّ اللَّهَ لَطِيفٌ خَبِيرٌ کی آیت 119 مرتبہ پڑھیں".
(ص:247، ط:مکتبہ شیخ درخواستی)
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144409101034
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن