سائیں وقاص کے گھر کے گیٹ پر لگا ہوا ڈاک بکس کافی پرانا ہو چکا تھا۔۔۔
وہ اسے اتار کر نیا بکس لگانا چاہتا تھا ۔۔۔۔
لیکن وہ کافی مضبوطی سے لگا ہوا تھا۔۔۔
ایک روز سائیں اسے اُتارنے کے لیے زور آزمائی کر رہا تھا ۔۔۔
اچانک ایک موٹر سائیکل پر صبیح طارق وہاں سے گذرتا ہوا رُک گیا اور ہمدردانہ لہجے میں بولا۔۔۔
کوئی فائدہ نہیں سائیں ! بجلی، گیس اور ٹیلی فون کے بل پھر بھی آتے رہیں گے۔