🌻متعدد افراد کو ایصالِ ثواب کیا جائے تو وہ تقسیم ہوتا ہے یا نہیں؟
📿 *متعدد افراد کو ایصالِ ثواب کرنے کی صورت میں ثواب تقسیم ہوگا یا ہر ایک کو پورا ملے گا؟*
اگر کوئی شخص ایک سے زائد افراد کو کسی نیکی کا ثواب پہنچا دے یعنی ایصالِ ثواب کردے تو ایسی صورت میں وہ ثواب ان سب پر تقسیم ہوگا یا ہر ایک کو پورا پورا ثواب ملے گا؟ اس حوالے سے علمائے امت کی آرا مختلف ہیں، البتہ اللہ تعالیٰ کی شانِ کریمی اور رحمت کے پیشِ نظر یہی قول بہتر معلوم ہوتا ہے کہ ہر ایک کو پورا پورا ثواب ملے گا۔
☀️ رد المحتار على الدر المختار:
وَيَصِحُّ إهْدَاءُ نِصْفِ الثَّوَابِ أَوْ رُبُعِهِ كَمَا نَصَّ عَلَيْهِ أَحْمَدُ، وَلَا مَانِعَ مِنْهُ. وَيُوَضِّحُهُ أَنَّهُ لَوْ أَهْدَى الْكُلَّ إلَى أَرْبَعَةٍ يَحْصُلُ لِكُلٍّ مِنْهُمْ رُبُعُهُ فَكَذَا لَوْ أَهْدَى الرُّبُعَ لِوَاحِدٍ وَأَبْقَى الْبَاقِيَ لِنَفْسِهِ اهـ مُلَخَّصًا. قُلْت: لَكِنْ سُئِلَ ابْنُ حَجَرٍ الْمَكِّيُّ عَمَّا لَوْ قَرَأَ لِأَهْلِ الْمَقْبَرَةِ الْفَاتِحَةَ هَلْ يُقْسَمُ الثَّوَابُ بَيْنَهُمْ أَوْ يَصِلُ لِكُلٍّ مِنْهُمْ مِثْلُ ثَوَابِ ذَلِكَ كَامِلًا؟ فَأَجَابَ بِأَنَّهُ أَفْتَى جَمْعٌ بِالثَّانِي، وَهُوَ اللَّائِقُ بِسَعَةِ الْفَضْلِ. (بَابُ صَلَاةِ الْجِنَازَةِ: مطلب فِي زِيَارَة الْقُبُور)
✍🏼۔۔۔ مفتی مبین الرحمٰن صاحب مدظلہم
فاضل جامعہ دار العلوم کراچی
محلہ بلال مسجد نیو حاجی کیمپ سلطان آباد کراچی
24 ذو الحجہ 1445ھ/ یکم جولائی 2024