🌹 بسْمِ ﷲِالرَّحْمن الرَّحِيم 🌹
ـــــــــــــــــــــــــ
━━❰・ پوسٹ نمبر 31 ・❱━━━
قبلہ عمارت کعبہ شریفہ کا نام نہیں
یہاں ایک بنیادی مسئلہ سمجھنے کے لیے یہ سمجھیں کہ بیت اللہ شریف کی عمارت اصل میں قبلہ نہیں بلکہ جس جگہ میں وہ عمارت قائم ہے وہی زمین سے آسمان تک قبلہ ہے ، لہذا اس سے یہ مسئلہ واضح ہوگیا کہ جو شخص جہاز میں سفر کررہا ہو یا کسی اور سبب سے خانہ کعبہ کی عمارت سے بلندی پر ہو تو اس کے لیے بھی جہت کعبہ کی طرف نماز پڑھنا ضروری ہے۔
حطیم کا کچھ حصہ جزو قبلہ نہیں
مسجد حرام کے اندر نماز پڑھتے وقت چونکہ عین کعبہ کی طرف رخ کرکے نماز پڑھنا ضروری ہے، اس لیے اگر کسی نے حطیم کی طرف رخ کرکے نماز پڑھی تو نماز نہ ہوگی ، کیونکہ حطیم کا تقریبا چھ ہاتھ ایک بالشت حصہ کے علاوہ باقی حصہ خانہ کعبہ کا جزو نہیں ہے اور یہ حصہ بھی خبر واحد سے ثابت ہے اور استقبال قبلہ نص قطعی سے ثابت ہے ، اس لیے حطیم کی طرف رخ کرکے نماز صحیح نہ ہوگی۔
📚حوالہ:
▪تقریرات رافعی 3/160
▪الفتاوی الھندیہ 1/63
▪الفتاوی التاتارخانية 2/38
▪کتاب المسائل 1/279
▪احسن الفتاوی 2/318
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
▒▓█ مَجْلِسُ الْفَتَاویٰ █▓▒
مرتب:✍
مفتی عرفان اللہ درویش ھنگو عفی عنہ
━━━━━━━❪❂❫━━━━━━