امریکہ میں کھانے پینے کی اشیا خریدنے والے صارفین نے شاید دہی کے ڈبوں پر لگے ان نئے لیبلز کو دیکھا ہو جو یہ ظاہر کرتے ہیں کہ دہی کی مدد سے ٹائپ ٹو ڈائی بیٹیس (ذیابیطس) کا خطرہ کم ہو سکتا ہے۔
امریکہ میں خوراک کی کوالٹی کو مدِ نظر رکھنے والے ادارے فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن (ایف ڈی اے) نے حال ہی میں کہا ہے کہ دہی بنانے والی کمپنیاں اس بات کا دعویٰ کر سکتی ہیں کہ اس کے استعمال سے ٹائپ ٹو ڈائی بیٹیس کا خطرہ کم کیا جا سکتا ہے۔
حالاں کہ ایف ڈی اے نے یہ بات تسلیم کی ہے کہ یہ دعویٰ محدود شواہد پر مبنی ہے۔
ایف ڈی اے نے یہ منظوری اس وقت دی جب دہی کے مختلف برینڈز بنانے والی ایک فرانسیسی کمپنی کی امریکہ میں موجود برانچ 'ڈینن نارتھ امریکہ' نے سال 2018 میں فوڈ اینڈ ڈرگ اتھارٹی سے کہا تھا کہ انہیں 'کوالی فائیڈ ہیلتھ کلیم' کا لیبل لگانے کی کلیئرینس دی جائے۔
ایف ڈی اے نے مارچ 2024 میں 'ڈینن نارتھ امریکہ' کو 'کوالی فائیڈ ہیلتھ کلیم' لیبل لگانے کی منظوری دی۔
فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن کے مطابق وہ اس بات کی کسی حد تک حمایت کرتے ہیں کہ ہفتے میں کم از کم دو کپ دہی کھانے سے ٹائپ ٹو ڈائی بیٹیس کے بڑھنے کا خطرہ کم ہو سکتا ہے۔ لیکن ایف ڈی اے کے مطابق اس بات کے کوئی اہم سائنسی ثبوت موجود نہیں۔
ٹائپ ٹو ڈائی بیٹیس ذیابیطس کی ایک قسم ہے جس میں خون میں شکر کی مقدار بہت زیادہ ہو جاتی ہے۔ اس کی وجہ یہ ہوتی ہے کہ پتا انسولین بنانا کم کردیتا ہے۔
انسولین ہی جسم میں خون کی مقدار کو معتدل رکھتا ہے۔
کوالی فائیڈ ہیلتھ کلیم کیا ہے؟
پروڈکٹ پر 'کوالی فائیڈ ہیلتھ کلیم' کا لیبل لگانے کا مطلب یہ ہے کہ اس پروڈکٹ کے حوالے سے کوئی مضبوط سائنسی ثبوت تو نہیں لیکن یہ پروڈکٹ کسی نہ کسی حد تک بیماری کے خطرے کو کم کر سکتی ہے۔
کوالی فائیڈ ہیلتھ کلیم' کی چند ایک مثال میں کوکوبین کی چند اقسام شامل ہیں جو دل کی بیماری کے خطرات کم کرسکتی ہیں۔ کوکو بین سے چاکلیٹ اور کافی وغیرہ تیار کی جاتی ہیں۔
اسی طرح کرین بیری کا جوس خواتین میں پیشاب کی نالی کے انفیکشن کے خطرے کو کم کر سکتا ہے۔
کیا دہی واقعی ٹائپ ٹو ڈائی بیٹیس کا خطرہ کم کر سکتی ہے؟
دہی بنانے والی کمپنی 'ڈینن' نے دہی کھانے سے ٹائپ ٹو ڈائی بیٹیس کے خطرے کو کم کرنے سے متعلق کئی مطالعات میں سے معلومات ایف ڈی اے کو جمع کرائیں۔
بعد ازاں ایف ڈی اے نے اس بات سے اتفاق کیا کہ دہی کھانے کے فوائد تو ہیں لیکن اسے کھانے سے براہِ راست ڈائی بیٹیس سے بچا جا سکتا ہے اس سے متعلق کوئی واضح ثبوت نہیں۔
زمرے
صحت و تندرستی