خمیر شدہ کھانوں کی وسیع اقسام ہیں۔ وہ دودھ، سبزیوں یا دیگر خام اجزا کو خمیر اور بیکٹیریا جیسے مائکروجنزموں کے ساتھ ملا کر بنائے جاتے ہیں۔ اس حوالے سے دہی سب سے زیادہ موثر اور مفید سمجھا جاتا ہے۔
جو چیز ان سب میں مشترک ہے وہ زندہ بیکٹیریا ہے جو آنتوں کے کام کو بہتر بنا سکتے ہیں اور بے چینی یا اضطراب کو کم کر سکتے ہیں۔ خمیر شدہ غذائیں دماغ کے کئی فوائد فراہم کر سکتی ہیں۔
2016 کے 45 مطالعات کے تجزیے سے معلوم ہوا کہ خمیر شدہ غذائیں دماغ کی حفاظت کر سکتی ہیں، یادداشت کو بہتر بناتی ہیں اور ذہنی زوال کو کم کرتی ہیں۔
پروبائیوٹک سے بھرپور دہی غذا کا ایک اہم اور انتہائی مفید حصہ ہو سکتا ہے۔
ڈارک چاکلیٹ
ڈارک چاکلیٹ آئرن کا ایک بہترین ذریعہ ہے جو نیوران کی حفاظت کرتا ہے اور موڈ کو متاثر کرنے والے کیمیکلز کی ترکیب کو کنٹرول کرنے میں مدد کرتا ہے۔
سنہ 2019 میں 13,000 سے زیادہ بالغوں کے درمیان کیے گئے ایک سروے سے پتا چلا ہے کہ جو لوگ باقاعدگی سے ڈارک چاکلیٹ کھاتے ہیں ان میں ڈپریشن کی علامات کا خطرہ 70 فیصد کم ہوتا ہے۔
ڈارک چاکلیٹ میں بہت سے اینٹی آکسیڈنٹس بھی ہوتے ہیں اور یہ انتہائی فائدہ مند ہے۔
ایواکاڈو کے فائدے
میگنیشیم کی نسبتاً زیادہ مقدار کے ساتھ ، جو دماغی کام کے لیے اہم ہے، ایوکاڈو (ناشپاتی کی شکل کا ایک پھل) صحت اور تندرستی کا ایک اور ذریعہ ہے۔
ایسے بے شمار تجزیے ہیں جو بتاتے ہیں کہ ڈپریشن کا تعلق میگنیشیم کی کمی سے ہے۔
کئی کیس سٹڈیز جن میں مریضوں کا علاج 125 سے 300 ملی گرام میگنیشیم کے درمیان خوراک کے ساتھ کیا گیا تھا جس کے سبب ڈپریشن ڈس آرڈر سے تیزی سے صحت یاب ہونے کا پتہ چلتا ہے۔
ڈاکٹر کا کہنا ہے کہ ’مجھے ایوکاڈو، چنے اور زیتون کے تیل کو پورے اناج کے ٹوسٹ پر لذیذ سپریڈ کے طور پر، یا تازہ کٹی ہوئی سبزیوں کو چٹنی کے طور پر ملانا پسند ہے۔‘
سبز پتوں والی سبزیاں
ماہر بتاتے ہیں کہ سبز پتوں والی سبزیاں، جیسے کیل جو ایک طرح کا ساگ ہوتا ہے صحت کے لیے انتہائی مفید ہے۔
نائیڈو کہتی ہیں ’حقیقت یہ ہے کہ سبز پتوں والی سبزیوں میں وٹامن ای، کیروٹینائڈز اور فلیوونائڈز ہوتے ہیں، جو کہ ایسے غذائی اجزا ہیں جو ڈیمنشیا سے بچاتے ہیں۔‘
ان کھانوں کا ایک اور فائدہ یہ ہے کہ یہ فولیٹ کا ایک بڑا ذریعہ ہیں، وٹامن B9 کی قدرتی شکل جو خون کے سرخ خلیات کی تشکیل میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ فولیٹ کی کمی کچھ اعصابی بیماریاں ہو سکتی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ یہ وٹامن علمی حیثیت پر فائدہ مند اثرات رکھتا ہے اور نیورو ٹرانسمیٹر کی پیداوار میں اہم ہے۔سبزیاں جیسے پالک، سوئس چارڈ اور ڈینڈیلین گرینس بھی فولک ایسڈ کا بہترین ذریعہ ہیں۔‘
زمرے
صحت و تندرستی