ملاکنڈ آگیا۔؟؟


 ایک بوڑھی عورت بس میں سفر کر رہی تھی۔ اور ساتھ والے سیٹ پر بیٹھے نوجوان سے بار بار کہہ رھی تھی۔


" بیٹا.. جب ملاکنڈ آجائے تو مُجھے بتا دینا۔ سفر لمبا تھا اِس لیئے بوڑھی عورت کی تھوڑی دیر بعد آنکھ لگ جاتی۔ پھر ایک دم جاگ کر کہتی...

" بیٹا... ملاکنڈ  آگیا۔؟؟

نوجوان کہتا.. اَماں جب ملاکنڈ  آئے گا تو میں آپ کو بتا دؤں گا۔ بوڑھی عورت یہ سُن کر مُطمئین ھوکر آنکھ بند کرکے سو جاتی۔۔۔

کچھ لَمحے بعد نوجوان کی بھی آنکھ لگ گئی اور ملاکنڈ گُزر گیا۔ ملاکنڈ  سے آدھا گھنٹے کے سفر کے بعد نوجوان کی آنکھ کھُلی۔ تو راستہ دیکھ کر چونک گیا ،،،اور اپنا سر پکڑ لیا۔__ بوڑھی عورت اسی طرح سو رہی تھی۔۔۔

وہ چُپکے سے ڈرائیور کے پاس پہنچا اور کہا۔ یہ بوڑھی عورت ملاکنڈ  اُترنا چاہتی تھی۔ لیکن اس کی آنکھ لگ گئی۔۔

ڈرائیور بھی یہ سُن کر پریشان ہوگیا۔۔۔

 اور گاڑی سائیڈ پے کھڑی کر دی۔ تاکہ حالات سے نمٹنے کا کوئی طریقہ سوچا جاسکے" بہت سوچ بچار کے بعد گاڑی واپس موڑنے کا فیصلہ ہوا۔ کیوں کہ بوڑھی عورت اتنی سفر پیدل نہیں کر سکتی تھی۔۔۔

بس میں موجود کچھ مسافروں نے بس موڑنے کی مخالفت کی۔ لیکن حالات کی نزاکت کو دیکھ کر خاموش ہوگئے۔ ۔۔

خیر بوڑھی عورت کے سوتے ہوئے ہی گاڑی واپس موڑلی گئی اور آدھے گھنٹے میں بس  ملاکنڈ  پہنچ گئی"نوجوان نے پُرجوش انداز میں بوڑھی عورت کو جگایا اور بولا:" اَماں... ملاکنڈ  آگیا۔۔۔

بوڑھی عورت نے جاگ کر اپنے ساتھ پڑے ایک چھوٹے سی بیگ کھولنے لگی۔ اور اس میں سے دوائیوں کی شاپر نکال کر اُس میں ٹیبلٹ کے پلتے میں سے ایک گولی کھا کر بوتل سے پانی پینے کے بعد تمام دوائیاں واپس بیگ میں سنبھال کر سیٹ سے ٹیگ لگاکر سوگئی۔۔

نوجوان اور باقی لوگ حیرانی سے یہ منظر دیکھ رہے تھے۔ نوجوان نے بوڑھی عورت سے کہا:" اَماں.. آپ نے اُترنا نہیں ہے۔؟؟؟

بوڑھی عورت بولی" بیٹا ڈاکٹر نے کہا تھا یہ ایک گولی ملاکنڈ  پہنچ کر کھا لینا۔" :)

Mian Muhammad Shahid Sharif

Accounting & Finance, Blogging, Coder & Developer, Administration & Management, Stores & Warehouse Management, an IT Professional.

ایک تبصرہ شائع کریں

جدید تر اس سے پرانی