ⲯ🌹﹍︿🕌﹍︿﹍🕋 درسِ قرآن 🕋﹍ⲯ﹍🌹ⲯ🌹﹍︿🕌﹍☼
سورہ الاعراف آیت نمبر 65
بِسمِ اللّٰہِ الرَّحمٰنِ الرَّحِیمِ
شروع اللہ کے نام سے جو سب پر مہربان ہے، بہت مہربان ہے
وَ اِلٰی عَادٍ اَخَاہُمۡ ہُوۡدًا ؕ قَالَ یٰقَوۡمِ اعۡبُدُوا اللّٰہَ مَا لَکُمۡ مِّنۡ اِلٰہٍ غَیۡرُہٗ ؕ اَفَلَا تَتَّقُوۡنَ ﴿۶۵﴾
ترجمہ:
اور قوم عاد کی طرف ہم نے ان کے بھائی ہود کو بھیجا۔ (٣٧) انہوں نے کہا : اے میری قوم ! اللہ کی عبادت کرو۔ اس کے سوا تمہارا کوئی معبود نہیں۔ کیا پھر بھی تم اللہ سے نہیں ڈرو گے ؟
تفسیر:
37: قوم عاد عربوں کی ابتدائی نسل کی ایک قوم تھی جو حضرت عیسیٰ (علیہ السلام) سے کم از کم دو ہزار سال پہلے یمن کے علاقے حضرموت کے آس پاس آباد تھی، یہ لوگ اپنی جسمانی طاقت اور پتھروں کو تراشنے کے ہنر میں مشہور تھے، رفتہ رفتہ انہوں نے بت بناکر ان کی پوجا شروع کردی اور اپنی طاقت کے گھمنڈ میں مبتلا ہوگئے، حضرت ہود (علیہ السلام) ان کے پاس پیغمبر بناکر بھیجے گئے اور انہوں نے اپنی قوم کو بڑی دردمندی سے سمجھانے کی کوشش کی اور انہیں توحید کی تعلیم دے کر اللہ تعالیٰ کا شکر گزار بننے کی تعلیم دی مگر کچھ نیک طبع لوگوں کے سوا باقی لوگوں نے ان کا کہنا نہیں مانا، پہلے ان کو قحط میں مبتلا کیا گیا اور حضرت ہود (علیہ السلام) نے انہیں یاد دلایا کہ یہ اللہ تعالیٰ کی طرف سے ایک تنبیہ ہے، اگر اب بھی تم اپنی بد اعمالیوں سے باز آجاؤ تو اللہ تعالیٰ تم پر رحمت کی بارشیں برسادے گا ؛ لیکن اس قوم پر کچھ بھی اثر نہیں ہوا، اور وہ اپنے کفر وشرک میں بڑھتی چلی گئی، آخر کار ان پر ایک تیز وتند آندھی کا عذاب بھیجا گیا جو آٹھ دن تک متواتر جاری رہا، یہاں تک کہ یہ ساری قوم ہلاک ہوگئی۔ اس قوم کا واقعہ موجودہ سورت کے علاوہ سورة ہود (50:11 تا 89) سورة مومنون (32:23) سورة شعراء (124:26) سورة حم السجدہ (15:41) سورة احقاف (21:46) سورة قمر (18:54) سورة الحاقہ (6:69) اور سورة فجر (6:89) میں آیا ہے۔ ان کے مختلف واقعات کی تفصیل انشاء اللہ ان سورتوں میں آئے گی۔