ایک عرب نوجوان کی شادی قریب تھی وہ خاندان کے ایک ایسے بزرگ کے پاس گیے جن کی شادی کامیاب ترین سمجھی جاتی تھی کہ ان سے کامیاب شادی کا راز پالے-
بزرگ نے نوجوان کو کامیاب شادی کا راز یہ بتایا کہ ہم نے شروع دن سے اختیارات تقسیم کر رکھے ہیں-
چھوٹے معاملات میں بیگم کی چلتی ہے اور بڑے ایشوز پر میری رائے معتبر سمجھی جاتی ہے -
انکل میں کچھ نہیں سمجھا؟
مطلب یہ کہ گھر کا سودا سلف، چیزوں کی ترتیب،گارڈن میں پھولوں کا رنگ،وہ کیا پہنے گی، میں کیا پہنوں گا،بچے کیا پہنیں گے،گھر سے باہر کب اور کہاں کھانا کھانا ہے، میری سیلری کہاں خرچ ہوگی، کس کے ساتھ نبھاہ کے رکھنا ہے کس پڑوسی کے ساتھ بگاڑ کر رکھنا ہے،گھومنے کب اور کس جگہ جانا ہے،یہاں تک کہ ٹیلیویژن پر کیا دیکھنا ہے یہ تمام فیصلے بیگم کرتی ہے، اسکی چلتی ہے -
انکل پھر آپ کی رائے؟
بیٹا امریکہ اور چین کے تعلقات، آخری عالمی جنگ،پٹرول مہنگا ہونے کے دنیا پر اثرات، موسمیاتی تبدیلی، روس یوکرائن اور
ایران اسرائیل جنگ جیسے بڑے امور پر میری رائے معتبر سمجھی جاتی ہے -
میں بس ایسے ایشوز پر ہی رائے دینے کا مجاز ہوں -
یہی کامیاب شادی کا راز ہے -