🌻 *ضرورت مند والدین کا نفقہ (خرچہ) نفلی صدقات سے مقدم ہے* 🌻


 📿 *ضرورت مند والدین کا نفقہ دیگر حاجت مندوں پر خرچ کرنے سے مقدم ہے:*

والدین حاجت مند ہوں تو صاحبِ استطاعت اولاد کے ذمے ان کا نفقہ واجب ہے، نفقہ نہ دینے کی صورت میں اولاد گناہ گار ہوگی، اور یہ جائز نہیں کہ اولاد اپنے والدین کو نفقہ اور خرچہ نہ دیں اور ان کے علاوہ دیگر حاجت مندوں اور مصارف میں نفلی صدقات دیتے رہیں، بلکہ درست طریقہ یہ ہے کہ پہلے والدین کی ضرورت اور حاجت پوری کریں، ویسے بھی حاجت مند والدین پرخرچ کرنے کا اجر وثواب بہت زیادہ ہے۔
مذکورہ تفصیل سے اُن اولاد کی غلطی واضح ہوجاتی ہے کہ جو والدین کی ضروریات پوری کرنے اور ان پر خرچ کرنے کی بجائے دیگر نفلی مصارف میں خرچ کرتے رہتے ہیں، یہ غلط اور قابلِ اصلاح ہے۔

☀️ الجوهرة النيرة:
وَمِنْهَا: نَفَقَةُ الْوَالِدَيْنِ فَتَجِبُ عَلَى الْوَلَدِ إذَا كَانَ مُوسِرًا وَهُمَا مُعْسِرَانِ وَلَا تَسْقُطُ بِكُفْرِهِمَا.
(كِتَابُ النَّفَقَاتِ)
☀️ رد المحتار على الدر المختار:
(قَوْلُهُ: وَكُرِهَ نَقْلُهَا) أَيْ مِنْ بَلَدٍ إلَى بَلَدٍ آخَرَ؛ لِأَنَّ فِيهِ رِعَايَةَ حَقِّ الْجِوَارِ فَكَانَ أَوْلَى، زَيْلَعِيٌّ. وَالْمُتَبَادَرُ مِنْهُ أَنَّ الْكَرَاهَةَ تَنْزِيهِيَّةٌ، تَأَمَّلْ، فَلَوْ نَقَلَهَا جَازَ؛ لِأَنَّ الْمَصْرِفَ مُطْلَقُ الْفُقَرَاءِ، «دُرَرٌ»، وَيُعْتَبَرُ فِي الزَّكَاةِ مَكَانُ الْمَالِ فِي الرِّوَايَاتِ كُلِّهَا وَاخْتُلِفَ فِي صَدَقَةِ الْفِطْرِ كَمَا يَأْتِي. (قَوْلُهُ: بَلْ فِي «الظَّهِيرِيَّةِ» إلَخْ) إضْرَابٌ انْتِقَالِيٌّ عَنْ عَدَمِ كَرَاهَةِ نَقْلِهَا إلَى الْقَرَابَةِ إلَى تَعْيِينِ النَّقْلِ إلَيْهِمْ، وَهَذَا نَقَلَهُ فِي «مَجْمَعِ الْفَوَائِدِ» مَعْزِيًّا لِـ«الْأَوْسَطِ» عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ مَرْفُوعًا إلَى النَّبِيِّ ﷺ أَنَّهُ قَالَ: «يَا أُمَّةَ مُحَمَّدٍ، وَالَّذِي بَعَثَنِي بِالْحَقِّ، لَا يَقْبَلُ اللهُ صَدَقَةً مِنْ رَجُلٍ وَلَهُ قَرَابَةٌ مُحْتَاجُونَ إلَى صِلَتِهِ وَيَصْرِفُهَا إلَى غَيْرِهِمْ، وَالَّذِي نَفْسِي بِيَدِهِ لَا يَنْظُرُ إلَيْهِ اللهُ يَوْمَ الْقِيَامَةِ». اهـ. رَحْمَتِيٌّ. وَالْمُرَادُ بِعَدَمِ الْقَبُولِ عَدَمُ الْإِثَابَةِ عَلَيْهَا وَإِنْ سَقَطَ بِهَا الْفَرْضُ؛ لِأَنَّ الْمَقْصُودَ مِنْهَا سَدُّ خُلَّةِ الْمُحْتَاجِ، وَفِي الْقَرِيبِ جَمَعَ بَيْنَ الصِّلَةِ وَالصَّدَقَةِ. وَفِي «الْقُهُسْتَانِيِّ»: وَالْأَفْضَلُ إخْوَتُهُ وَأَخَوَاتُهُ ثُمَّ أَوْلَادُهُمْ ثُمَّ أَعْمَامُهُ وَعَمَّاتُهُ ثُمَّ أَخْوَالُهُ وَخَالَاتُهُ ثُمَّ ذَوُو أَرْحَامِهِ ثُمَّ جِيرَانُهُ ثُمَّ أَهْلُ سِكَّتِهِ ثُمَّ أَهْلُ بَلَدِهِ كَمَا فِي «النَّظْمِ». اهـ. قُلْت: وَنَظَمَ ذَلِكَ الْمَقْدِسِيَّ فِي شَرْحِهِ. 
(بَابُ مَصْرفِ الزَّكَاةِ وَالْعُشْرِ)

✍🏼۔۔۔ مفتی مبین الرحمٰن صاحب مدظلہم 
فاضل جامعہ دار العلوم کراچی
محلہ بلال مسجد نیو حاجی کیمپ سلطان آباد کراچی

Mian Muhammad Shahid Sharif

Accounting & Finance, Blogging, Coder & Developer, Administration & Management, Stores & Warehouse Management, an IT Professional.

ایک تبصرہ شائع کریں

جدید تر اس سے پرانی