⚡"اللّٰہ تعالیٰ نے ہم لوگوں کو دنیا میں دین کا محافظ بنایا ہے , *"ہمارے آباء و اجداد کے کارناموں پر سرزمین ہند کا چپہ چپہ گواہ ہے"* ۔۔ ہند و پاکستان کی لائبریریوں میں عربی ، فارسی اور اردو کی سیکڑوں مطبوعہ اور غیر مطبوعہ تحریریں اہل علم اور طالب علم کی فکری ، علمی اور اخلاقی رہنمائی کر رہی ہیں ۔۔
یہ علمی ورثہ یقینا ان کے لیے صدقہ جاریہ ہے ۔۔ انہوں نے نا صرف قرآن و سنت کے علوم کی بلکہ ان کے رسم الخط کو بھی محفوظ رکھا ۔۔ آج ہمارے بچے قرآن حکیم آسانی سے اس لیے پڑھ لیتے ہیں کہ وہ قرآن حکیم کے رسم الخط سے مانوس ہیں ۔۔ دنیا بھر میں مسلمان جو بھی زبان بولتے ہوں ان کا رسم الخط عربی سے ملتا جلتا ہے ۔۔۔ مثلا اردو ، فارسی ، ملائے ،ترکی، پشتو ، سندھی وغیرہ ۔۔ جن اقوام نے اپنے رسم الخط کو محفوظ رکھا ان کے بچوں کےلیے قرآن و سنت کے رسم الخط کو پڑھنا اور سمجھنا آسان رہاہے۔۔
بعض ممالک ( ترکی ) میں ایک سازش کے تحت عربی رسم الخط کو بدل کر رومن رسم الخط کو رائج کیا گیا ۔۔ اس کا نتیجہ یہ نکلاکہ وہ قومیں اور ان کی آنے والی نسلیں قرآن و سنت سے نامانوس بلکہ دور ہوگئیں تھیں مگر اب تبدیلی حکمران کے بعد کافی بہتری آ چکی ہے ۔۔ پاکستان میں "جنرل ایوب خان کے دور میں اردو کی جگہ رومن رسم الخط متعارف کرانے کی کوشش کی گئی تھی لیکن وہ کوشش کامیاب نہیں ہوسکی" ۔۔
⚡ *"اب موبائل فون کے ذریعے خاص طور پر این جی اوز کے ذریعہ پھر یہ کوشش کی جارہی ہے کہ برعظیم (پاک,بھارت,بنگلہ دیش) کی نئی نسل کو عربی و اردو رسم الخط سے ہٹا کر "رومن رسم الخط" کا عادی بنا دیا جائے ۔۔* اس سازش کے بھیانک تنائج پچاس یا سو سال بعد ظاہر ہوں گے ۔۔
جبکہ ہلکے پھلکے اثرات ابھی سے نظر آنے لگے ہیں جہان آپ کوئی ایسی نشاندہی دیکھتے ہیں جسکا عنوان ہوتا ہے کہ *اردو کا جنازہ ہے ذرا دھوم سے نکلے*
⚡اس خطرے سے بچنے اور آنے والی نسلوں کو قرآن و سنت سے مانوس اور قریب رکھنے کے لیے ہمیں 🌟 *"اردو کے خوب صورت رسم الخط کا تحفظ کرنے کے لیے اپنے آباء و اجداد کی روایت کو زندہ رکھنا ہوگا"۔۔*
*"اپنے موبائل میں اردو فونٹ انسٹال کرلیجیے یا ایسا موبائل فون لیجیے جس میں اردو کی سہولت موجود ہو۔*۔ بہتر اظہار اور بہتر ابلاغ کےلیے یہ بہت ضروری ہے۔