صرف شادی شدہ خواتین کے لئے


 شوہر صبح کام پر جانے لگے تو بیوی کو چاہیے 5 منٹ کے لیے اپنے تمام کام چھوڑ دے، دروازے تک شوہر کو چھوڑ کر آئے اور باقاعدہ مسکراتے چہرے کے ساتھ دعایئں دیکر شوہر کو رخصت کرے، ہمارے معاشرے میں یہ چیزیں نہیں پائ جاتیں، ہمارے یہاں اس کا بلکل اُلٹ ہے، شوہر کام پر جاتا ہے تو بیوی پیچھے سے آواز لگاتی ہے، مُنے کے پیمپر ختم ہوگئے ہیں لیتے آیئے گا، اور کھانا بنانا ہے ٹماٹر بھجوا دیجئے گا، اور شام کو جلدی گھر آجانا ہمیں خالہ کے گھر جانا ہے۔ اسکے علاوہ شوہر کی رخصتی کے وقت بیوی یا تو کچن میں مصروف ہوتی ہے، ناشتہ بنا رہی ہے، برتن دھو رہی ہے، بستر سمیٹ رہی ہے، بچوں کو دیکھ رہی ہے مطلب وہ گھر کے دیگر کاموں میں مصروف ہو کر اِس اہم کام کو درگذر کر جاتی ہے۔ نادان نہیں جانتے یہ 5 منٹ اسکی زندگی میں کس قدر مثبت اثرات پیدا کریں گے۔


پہلے کی عورتیں باقاعدہ اس بات پر عمل کرتی تھیں، انکے شوہر جب کام پر جانے لگتے تو دروازے تک رخصت کرکے آیا کرتی تھیں، لیکن ہم چونکہ نئے اور ماڈرن دور میں آگئے ہیں لہذا یہ چوچلے ہمیں فضول معلوم ہوتے ہیں، اور جب معاملات خراب ہوتے ہیں تو روتے پھرتے ہیں کہ ہمارا شوہر ہم سے دور ہوگیا، باہر رہنے لگا ہے، باہر دلچسپی لینے لگا ہے، گھر دیر سے آتا ہے وغیرہ وغیرہ، اسکی وجہ یہی ہے کہ ہم اعمال سے ہٹ کر رسمی زندگیاں گزارے جارہے ہیں، چل رہی ہے بس چلنے دو، چلتی کا نام گاڑی ہے۔ میں کہتا ہوں نکلیں ان رسمی معاملات سے، نئے دور سے، ماڈرن زندگی سے، فیشن ایبل طریقوں سے اور اپنے بڑے بذرگوں کے طریقوں کو اپنا کر زندگیاں خوبصورت بنایئں۔

لہذا پختہ عزم کرلیں جب شوہر کام پر جانے لگے اسکے ساتھ چل کر اسے دروازے تک چھوڑ کر آیئں، مسکراتے ہوئے چہرے سے دعائیں دے کر رخصت کریں، دروازے پر پہنچ کر فی امان اللہ کہیں، فی حفظ اللہ کہیں، کہ میری امان اب اللہ کے حوالے۔ جو عورت شوہر کو الوداع کرتے وقت اللہ پر یقین رکھتے ہوئے فی امان اللہ کہ دیتی ہے واللہ اس شوہر کی حفاظت اللہ خود کرتا ہے۔ اسکا شوہر باہر کی گندگیوں سے، غلاظتوں سے، خرافات سے محفوظ رہتا ہے۔ اور وجہ یہی کہ بیوی ہمیشہ اپنے شوہر کو دعاؤں میں رُخصت کرتی ہے۔

بیوی کے اس عمل سے شوہر کی حفاظت رہے گی اس کے علاوہ شوہر کے دن بھر کے معاملات خوب بہتر گذریں گے۔ ظاہر ہے بیوی پیار بھرے لہجے سے دعایئں دیتے ہوئے خوشگوار موڈ میں شوہر کو رخصت کرے گی تو اسکے 100 فیصد اثرات شوہر کے کام پر مرتب ہونگے، ہنستے مسکراتے ہوئے آفس کے کام انجام دے گا، مسکراہٹ لیے لوگوں سے ملاقات کرے گا اور واپسی پر کِھلتا ہوا چہرہ گھر لائے گا۔ یقین کریں یہ چھوٹا سا عمل آپ کی زندگی میں بے حد فائدہ مند ثابت ہوگا۔

اور اگر آپ نے لڑتے ہوئے ، جھگڑتے ہوئے، بدکلامی کرتے ہوئے شوہر کو رخصت کیا تو گویا شوہر کے پورے دن کا بیڑا غرق کردیا، اب وہ اپنے کام میں بھی غلطیاں کرے گا، لوگوں سے لڑتا پھرے گا اور شام کو پھولا ہوا چہرہ گھر لے آئے گا۔ اور پھر وہی جھگڑے اور لڑایئاں۔

لہذا پختہ عزم کرلیجیے کہ شوہر کو روزانہ کام پر جاتے وقت دروازے تک چھوڑنے جاؤں گی، ہنستے مسکراتے ہوئے چہرے سے دعائیں دے کر شوہر کو رخصت کروں گی۔ یہ چھوٹا سا عمل انشاءاللہ زندگی میں بڑی تبدیلیاں لیکر آئے گا۔

Mian Muhammad Shahid Sharif

Accounting & Finance, Blogging, Coder & Developer, Administration & Management, Stores & Warehouse Management, an IT Professional.

ایک تبصرہ شائع کریں

جدید تر اس سے پرانی