ایک قاضی صاحب نے دوسری شادی کر لی مگر اس بات کا انکی پہلی بیوی کو علم نہ تھا مسئلہ یہ تھا کہ پہلی بیگم خاندان سے تھیں اور ان کی حمایت میں پورا خاندان نکل پڑتا تھا ۔۔۔
بیگم آخر بیگم ہوتی ہے اسے شک پڑ گیا کہ قاضی صاحب کے انداز اور تیور کچھ بدلے ہوئے ہیں ۔۔۔
قاضی صاحب نے ہر ممکن یقین دلانے کی کوشش کی مگر بیگم کے دل سے شک کا بال نہ نکلا آخر ایک بار جب لڑائی عروج پر پہنچ گئی تو بیگم بولی ابھی قرآن پر حلف اٹھائیں کہ آپکی میرے علاؤہ کوئی بیوی نہیں ۔۔۔
اب قاضی صاحب بری طرح پھنس گئے بیگم نے جب دیکھا کہ قاضی صاحب حلف نہیں اٹھا رہے تو انکا شک یقین میں بدل گیا۔ قاضی صاحب موقع کی نزاکت دیکھتے ہوئے آسی وقت گھر سے باہر نکل گئے۔ ۔۔
بیگم نے رونا دھونا ڈالا اس دوران قاضی صاحب سے ملاقات کے لیے لوگ بھی گھر آئے مگر چونکہ وہ گھر ہی نہیں تھے تو سب مایوس ہو کر چلے گئے۔۔۔
قاضی صاحب نے پوری رات سوچا اور آخر کار صبح صبح گھر سے نکلے اور جاتے جاتے اپنی دوسری بیگم کو کہا کہ تم میرے جانے کے بعد فورا میرے گھر پہنچ جانا ۔۔۔
قاضی صاحب اپنی پہلی بیگم کے گھر پہنچے حسب توقع پورا خاندان موجود تھا ۔۔۔
ابھی قاضی صاحب سب کو بتا ہی رہے تھے کہ کل رات کہاں رہے کہ چھوٹے بیٹے نے بتایا کہ ایک سائلہ اپنے شوہر کے متعلق مسئلہ پوچھنے آئی ہیں یہ وہ خفیہ کوڈ تھا جو قاضی صاحب نے اپنی دوسری بیگم کو بتایا تھا تا کہ یہ یقین ہو کہ مہمان خانے میں وہی موجود ہیں قاضی صاحب نے بیٹے کو کہا کہ ان خاتون کو کہیں کہ وہ مہمان خانے میں انتظار کریں ۔۔۔
اتنے میں پہلی بیگم نے پھر وہی حلف کا مطالبہ رکھ دیا کہ اگر ان کے دل میں چور نہیں تو کیوں نہیں قرآن کو بیچ میں لاتے ۔۔۔
قاضی صاحب نے کہا میں حلف ایک شرط پر لوں گا کہ آج کے بعد یہ موضوع پھر کبھی زیر بحث نہیں آئے گا۔ ۔۔
بیگم نے فوراً حامی بھر لی قاضی صاحب نے وضو کیا اور "قرآن کریم ہاتھ میں لے کر باآواز بلند کہا" اس گھر سے باہر اگر میری کوئی بھی بیوی ہے تو اسے میری طرف سے تین طلاق"۔۔۔