موٹرسائیکل ایک لیٹر میں پینسٹھ سے ستر کلومیٹر چلتی تھی۔ اچانک اس کی ایوریج خراب ہو گئی اور پینتالیس چھیالیس پہ آ گئی۔ دو تین مکینکس کو دکھانے کے باوجود معاملہ قابو میں نہ آیا۔۔۔
پھر ایک مکینک نے اپنی بے بسی کا اعتراف کرتے ہوئے ایک سنیئر موسٹ کی طرف ریفر کر دیا۔۔۔
چنانچہ بائیک وہاں لے جائی گئی۔ اس نے ساری بات سنی اور " چھوٹے "کو آواز دی۔۔۔
"چھوٹے" سے چھوٹا پیچ کس منگوایا۔۔۔
کاربوریٹر سے ایک پیچ کھول کے "چھوٹے" کو کہا کہ اسے بف لگا کے لاو۔۔۔
وہ ایک منٹ میں بف لگا کے لے آیا۔ مکینک نے پیچ اسی جگہ پہ لگا دیا اور کہا کہ جاو۔انشاءاللہ مسئلہ حل ہو جائے گا۔۔۔
پیسے بھی اس نے کچھ نہ لئے۔۔۔
چند دن بعد نوٹ کیا توگاڑی پھر ستر کلومیٹر پہ آگئی تھی۔۔۔
میں شکریہ ادا کرنے کے لئے گیا تو پوچھا کیا فالٹ تھا؟۔۔
مکینک بولا:" کاربن آ گیا تھا "۔۔
صرف کاربن آ جانے سے اتنا اثر پڑا؟۔۔
جی ہاں۔۔۔
دلوں پر بھی کاربن آجایا کرتا ہے۔تب دل کسی نیکی کی طرف مائل نہیں ہوتا۔۔۔
ایسے کاربن کو دور کرنے کےلئے اسلام نے نسخہ بتا دیا ہے۔ اللہ تعالیٰ کا ذکر اور استغفار کی کثرت ، نماز کی پابندی ، قرآن مجید کی تلاوت مع ترجمہ ۔ ۔ ۔ ۔