ایک شخص اپنی بیوی سے بے پناہ محبت کرتا تھا۔ بد قسمتی سے بیوی کو جلد کی بیماری لگ گئی جس سے دن بدن اُس کی خوبصورتی بدصورتی میں ڈھلتی چلی گئی۔۔۔
اُس پر مصیبت یہ ہوئی کہ ایک حادثے میں وہ شخص بھی بینائی سے محروم ہو گیا۔۔۔
وہ دونوں اس حال میں اپنا گزارہ کرنے لگے۔ مگر بیوی کی جلد کی بیماری بڑھتی گئی وہ اتنی بدصورت ہو گئی کہ کوئی اسے دیکھتا تو کراہت محسوس کرتا مگر اس کا اندھا شوہر اسے لقمے توڑ توڑ کر کھلاتا تھا، وہ سوچتی کے اگر میرا شوہر اندھا نہ ہوتا تو شاید اس کے ساتھ رہ نہ پاتا۔ اور وہ اپنا آپ اس حال میں اسے دکھانے سے پہلے ہی میں مرجاتی۔ ۔۔
اور پھر اسی دوران بیوی کا انتقال ہو گیا۔ اس صدمے میں شوہر نے اپنا سب کچھ فروخت کیا اور دوسرے شہر جانے لگا تو راستے میں کسی نے آواز دی، اب تک تو تمھاری بیوی تمھاری آنکھیں بنی ہوئی تھی وہی تمھیں پکڑ پکڑ راہ چلاتی تھی، وہی تمھاری مدد کرتی تھی ، اب کہیں اکیلے کیسے جاؤ گے؟"
اُس شخص نے کہا بھائی میں اندھا نہیں ہوں، اندھا بنا ہوا تھا۔ یہ احساس میری بیوی کیلئے بہت تکلیف دہ ہوتا کہ میں اُس کی بدصورتی کو دیکھ رہا ہوں۔ یہ کہہ کر وہ شخص شہر چھوڑ گیا۔ ۔۔
کہنے والے کہتے ہیں جب اُس شخص کا انتقال ہوا تو خلقت اُسے اللہ کا ولی“ کہہ کر پکارتی تھی۔
زمرے
آج کی بات