آم میں دو خوبیاں ہونی چاہئیں




 مرزا غالب کہتے ہیں آم میں دو خوبیاں ہونی چاہئیں


"اوّل وہ میٹھے ہوں،دوم بہ کثرت ہوں“

علامہ اقبال کو لنگڑا آم بہت پسند تھا۔ ایک بار مشہور شاعر اکبر الٰہ آبادی نے علامہ اقبال کو لنگڑے آموں کا تحفہ بذریعہ ڈاک بھجوایا، علامہ اقبال نے پارسل کی رسید پر یہ یادگار مصرع لکھ بھیجا۔

اثر ہے تیرے اعجازِ مسیحائی کا اے اکبر
الٰہ آباد سے لنگڑا چلا، لاہور تک آیا

لہذا آم ہوں
ڈھیر سارے ہوں
مفت کے ہوں
اور ٹھنڈے ہوں۔۔۔

خالق کو ہے مقصود کہ مخلوق مزہ لے
وہ چیز بنا دی کہ بوڑھا بھی چبا لے

Mian Muhammad Shahid Sharif

Accounting & Finance, Blogging, Coder & Developer, Administration & Management, Stores & Warehouse Management, an IT Professional.

ایک تبصرہ شائع کریں

جدید تر اس سے پرانی