✴✶ 🎀 🅿🅾🆂🆃-🅼🅾🆁🆃🅴🅼 🎀 ✶
کسی زمانے میں صبیح طارق ٹرین میں ٹکٹ چیکر ہوا کرتے تھے ۔ ۔ ۔
ایک روز راولپنڈی سے کراچی آتے ہوئے ایک لڑکے نے صبیح سے کہا کہ مجھے صبح چار بجے نواب شاہ اسٹیشن پر اترنا ہے، پلیز مجھے جگا دینا اور اگر میں نہ جاگوں تو مجھے زبردستی ٹرین سے اتار دینا ، صبح میرا انٹرویو ہے۔
صبح چار بجے لڑکے کی آنکھ کھلی تو ٹرین حیدر آباد میں رکی ہوئی تھی۔
لڑکے نے صبیح کو بہت برا بھلا کہاکہ اس نے نواب شاہ آنے پر اسے کیوں نہیں جگایا۔
لوگوں نے صبیح سے کہا کہ یہ تم کو اتنا برا بھلا کہہ رہا ہے اور تم چپ چاپ سن رہے ہو ، کچھ کہتے کیوں نہیں۔
صبیح : میں یہ سوچ رہا ہوں کہ صبح جس کو میں نے زبردستی ٹرین سے اتارا تھا وہ مجھے کتنا کچھ کہہ رہا ہوگا۔