دل کی دہلیز پہ جب شام کا سایہ اترا


دل کی دہلیز پہ جب شام کا سایہ اترا
افق درد سے سینے میں اجالا اترا

رات آئی تو اندھیرے کا سمندر امڈا
چاند نکلا تو سمندر میں سفینہ اترا

پہلے اک یاد سی آئی خلش جاں بن کر
پھر یہ نشتر رگ احساس میں گہرا اترا

جل چکے خواب تو سر نامہ تعبیر کھلا
بجھ گئی آنکھ تو پلکوں پہ ستارا اترا

سب امیدیں مرے آشوب تمنا تک تھیں
بستیاں ہو گئیں غرقاب تو دریا اترا

شاعر: حسن عابدی


 

Mian Muhammad Shahid Sharif

Accounting & Finance, Blogging, Coder & Developer, Administration & Management, Stores & Warehouse Management, an IT Professional.

ایک تبصرہ شائع کریں

جدید تر اس سے پرانی