1۔ گلی محلے، بازار سڑکوں اور انتظار گاہوں کے کنارے ٹھنڈے میٹھے پانی کے نظام کو فروغ دیا جائے، اپنے گھر دکان کے باہر پانی کا کولر بھر کے رکھ دیں یا چند دوست مل کر ضرورت کی جگہ پر نیا ہینڈ پمپ یا واٹر کولر لگوا دیں، شاید ہمارے اس عمل سے خدا ہمیں جنت کے چشموں سے سیراب ہونا نصیب کر دے۔
2۔ ٹریفک سگنلز، بس اسٹیشنز، عوامی انتظار گاہوں اور ایسی ہر جگہ پر جہاں لوگ کچھ وقت کے لیے رکتے ہوں، مخلوق خدا کو گرمی سے بچانے کے لیے سائبان کے نظام کو فروغ دیا جائے، کوئی درخت، چھوٹی چھتری یا گرین شیٹ لگوا دی جائے، شاید ہمارے اس عمل سے خدا ہمیں جہنم کی گرمی سے بچا لے۔
3۔ بغیر سائبان کے کھڑے چھابڑی فروشوں اور ٹھیلے والوں کے لیے سایے کا انتظام کر دیا جائے، ضرورت کے مطابق ایک مناسب سائز کی فولڈنگ چھتری وغیرہ ہدیہ کر دی جائے۔
4۔ اگر آپ دوران ڈارئیونگ بند گاڑی میں اے سی سے لطف اندوز ہو رہے ہیں تو چلچلاتی گرمی میں پیدل چلنے والوں، سائیکل، موٹر سائیکل سواروں، اور رکشے والوں کا خصوصی خیال رکھیں، انہیں پہلے گزرنے کا موقع دیں، ٹھنڈک میں بیٹھے ہمارے اس چھوٹے سے عمل سے گرمی میں جلتا انسان یقینا ٹھنڈک محسوس کرے گا۔
5۔ گرم موسم میں اگر کسی سے گرمی سردی ہو جائے یا کوئی ایسے ہی الجھ پڑے تو اسے خدا کی رضا کے لیے معاف کر دیں اور سلام کرتے ہوئے اپنی راہ لیں، حدیث مبارکہ میں اس شخص کو جنت کے کنارے محل کی گارنٹی دی گئی ہے جو حق پر ہونے کے باوجود جھگڑا چھوڑ دے۔
6۔ اپنے عزیز و اقارب اور گلی محلے میں نظر دوڑائیں، اگر کسی کو چھت والے یا فرشی پنکھے یا ائیر کولر کی ضرورت ہے تو اسے پورا کر دیں، پانی ٹھنڈا رکھنے کے لیے مناسب سائز کا کولر مہیا کر دیں۔
7۔ جتنا ہو سکے اپنے ارد گرد پودے اور درخت لگانے کو فروغ دیا جائے، چرند پرند اور انسان ٹھنڈے سائے سے لطف اندوز ہوں گے اور دعا دیں گے، دین نے ہم سے ہر جاندار کے ساتھ حسن سلوک میں اجر کا وعدہ کیا ہے، کیا خبر خدا ہمیں بھی جنت کے درختوں کا سایہ نصیب کر دیں۔
8۔ پرندوں کے لیے کسی سایہ دار جگہ میں دانے اور پانی کا انتظام کر دیں۔
9۔ کسی روڈ کنارے یا چوک میں کام کے منتظر بیٹھے مزدوروں اور اپنے قرب و جوار میں کسی مسجد و مدرسے کے بچوں کو ٹھنڈے پانی کی بوتلیں پیش کریں یا دودھ سوڈا اور روح افزا بنا کر دیں، دودھ کی ٹھنڈی بوتلیں پلائیں یا معصوم بچوں کا کھوئے والی قلفیوں سے اکرام کریں، رزق حلال کی جستجو کرنے اور قرآن پڑھنے والوں کے سینوں کی ٹھنڈک ہماری قبر کو ٹھنڈا رکھنے کی طاقت رکھتی ہے۔
حدیث مبارکہ میں مخلوق خدا کے ساتھ خیر خواہی اور بھلائی کو برے خاتمے اور بری موت سے بچاؤ کے علاوہ ہر طرح کی آفتوں اور ہلاکتوں سے حفاظت کا بہترین ذریعہ قرار دیا گیا ہے، اور پھر خلق خدا اپنے خالق کا کنبہ ہے، خدا کا محبوب بننے کا بہترین راستہ یہ ہے کہ اس کے کنبے کی دیکھ بھال کی جائے اور راحت پہنچانے کا کوئی موقع بھی ہاتھ سے نہ جانے دیا جائے۔