"جیک ما" چین کا امیر ترین شخص ہے۔ اس کی دولت کا شمار 38 ارب ڈالر کیا جاتا ہے۔ کہتا ہے: اگر بندروں کے سامنے پیسے اور کیلے رکھے جائیں تو بندر کیلے اٹھانا ہی پسند کریں۔کیونکہ انہیں یہ بالکل ہی پتہ نہیں ہے کہ پیسوں سے زیادہ کیلے خریدے جا سکتے ہیں ۔
اسی مثال کو بہت سارے لوگوں پر لاگو کیا جائے اور انہیں ملازمت یا کاروباری پروجیکٹ میں کسی ایک چیز کے انتخاب کا کہا جائے تو ماہانہ تنخواہ والی ملازمت کو ترجیح دیں گے۔ کیونکہ انہیں اس بات کا پتہ ہی نہیں ہے کہ کاروباری پروجیکٹ ماہانہ تنخواہ والی ملازمتوں سے زیادہ فوائد دینے والے ہوتے ہیں اور زندگی کو بدل کر رکھ دیا کرتے ہیں۔
ایسے کام جن سے لوگوں میں غربت آتی ہے وہ یہ ہیں کہ انہوں نے کبھی سیکھا ہی نہیں کہ موقعے صرف پروجیکٹس سے نکلا کرتے ہیں۔ کیونکہ انہوں نے ساری عمر سکولوں میں یہی سیکھا ہوتا ہے کہ کام کرنے سے ماہانہ آمدنی والی نوکری مل جاتی ہے۔ یا انہوں نے یہ سیکھا ہوتا ہے کہ اپنے لیے کام کرنے کی بجائے دوسروں کیلیئے کام کرنا اچھا ہوتا ہے۔
یہ سچ ہے کہ ماہانہ تنخواہ والی ملازمت کسی پر غربت نہیں آنے دیتی، مگر یہ بھی سچ ہے کہ ملازمت اسے کبھی امیر بھی نہیں ہونے دیتی۔ میں نے، آج تک اپنی پوری زندگی میں، صبح 8 بجے سے شام 3 بجے تک کام کرنے والے کسی شخص کو امیر ہوتے نہیں دیکھا ماسوائے ان کے جو بے ایمان اور فاسد لوگ تھے۔