ஜ۩۞۩ஜ د҉ر҉س҉ِ҉ ҉ح҉د҉ی҉ث҉ ஜ۩۞۩ஜ
عَنْ عَبْدِ اللَّهِ ابْنِ مَسْعُوْدٍ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: لاَ تَذْهَبُ الدُّنْيَا حَتَّى يَمْلِكَ الْعَرَبَ رَجُلٌ مِنْ أَهْلِ بَيْتِي يُوَاطِئُ اسْمُهُ اسْمِي. (رواه الترمذى)
ترجمہ:حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ دنیا اس وقت تک ختم نہ ہوگی جب تک یہ نہ ہوگا کہ میرے اہل بیت میں سے ایک شخص عرب کا مالک اور فرماں روا ہوگا اس کا نام میرے نام کے مطابق (یعنی محمد) ہوگا۔
تشریح:اس حدیث میں بھی مہدی کا لفظ نہیں ہے لیکن مراد حضرت مہدی ہی ہیں اور سنن ابی داود میں حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہٗ ہی کی ایک روایت میں یہ اضافہ ہے کہ ان کے باپ کانام میرے باپ کے نام کے مطابق (یعنی عبداللہ) ہوگا نیز یہ بھی اضافہ ہے کہ يَمْلأُ الأَرْضَ قِسْطًا وَعَدْلاً كَمَا مُلِئَتْ ظُلْمًا وَجَوْرًا (وہ اللہ کی زمین کو عدل و انصاف سے بھر دے گا جس طرح پہلے وہ ظلم و ناانصافی سے بھری ہوئی تھی) سنن ابی داؤد کی اس روایت سے اور حضرت مہدی سے متعلق دوسری بہت سی روایات سے معلوم ہوتا ہے کہ ان کی حکومت پوری دنیا میں ہوگی پس جامع ترمذی کی زیر تشریح روایت میں جو عرب پر حکومت کا ذکر کیا گیا ہے وہ غالبا اس بنیاد پر ہے کہ ان کی حکومت کا اصل مرکز عرب ہی ہوگا دوسری تو جیہ اس کی یہ بھی ہوسکتی ہے کہ ابتداء میں ان کی حکومت عرب پر ہوگی بعد میں پوری دنیا ان کے دائرہ حکومت میں آجائے گی۔ واللہ اعلم۔