عبد المالک کی فیس بک پر ایک لڑکی سے دوستی ہوگئی۔۔۔
کئی دن کی چیٹ کے بعد طے ہوا کہ کہیں ملا جائے۔۔۔
عبد المالک نے رائے دی کہ میں فلاں ریسٹورنٹ پر چلا جاتا ہوں۔ میری نشانی یہ ہوگی کہ میں امرود کا جوس پی رہا ہوں گا۔۔۔
اگلے دن مالکی ریسٹورنٹ گیا اور امرود کا جوس طلب کیا مگر ریسٹورنٹ والوں نے بتایا کہ آج امرود کا جوس ان کے پاس موجود نہیں ہے۔ مجبوراً مالکی اورنج جوس لے کے بیٹھ گیا۔
تھوڑی دیر بعد لڑکی ریسٹورنٹ میں داخل ہوئی، ادھر اُدھر نظریں دوڑا کر دیکھا تو کوئی بھی امرود کا جوس پیتا نظر نہیں آیا۔۔۔۔
مالکی نے دیکھ لیا کہ لڑکی ذرا بھی خوب صورت نہیں اور ان کے حسین تصورات سے یکسر مختلف ہے۔۔۔
لڑکی مالکی کے پاس آئی اور آہستہ سے پوچھا “کیا آپ وہی ہیں جن کی میرے ساتھ فیس بک پر بات چیت ہوتی رہی ہے؟”۔
عبد المالک نے اپنا جوس والا گلاس لڑکی کو دکھاتے ہوئے کہا
“یہ تجھے امرود کا جوس نظر آ رہا ہے؟”