اللہ تعالیٰ ہم سب کی ’’شماتتِ اَعداء‘‘ سے حفاظت فرمائے۔آمین۔
’’شماتتِ اَعداء‘‘ کا کیا مطلب ہے؟
ہم پر کوئی ایسی حالت یا مصیبت آئے کہ اسے دیکھ کر ہمارے دشمن خوش ہوں اور وہ ہمارا مذاق اڑائیں…
اسے کہتے ہیں ’’شماتتِ اَعداء‘‘۔
ہمارے محسن حضرت آقا مدنی ﷺ نے ہمیں حکم فرمایا ہے کہ ہم چار چیزوں سے اللہ تعالیٰ کی پناہ مانگا کریں…
یعنی یہ دعاء کیا کریں کہ اللہ تعالیٰ ہمیں اپنی پناہ اور امان میں لے کر ان چار چیزوں سے بچائے…
وہ چار چیزیں یہ ہیں:
۱۔ جہد البلاء
۲۔ درک الشقاء
۳۔ سوء القضاء
۴۔ شماتۃِ الاعداء
حضرت آقا مدنی ﷺ کا حکم پورا کریں اور یہ دعاء پڑھ لیں…
اَللّٰھُمَّ اِنِّیْ اَعُوْذُ بِکَ مِنْ جَہْدِ الْبَلَاء وَدَرَکِ الشَّقَاء وَسُوْئِ الْقَضَائِ وَشَمَاتَۃِ الْاَعْدَاء
یااللہ! میں آپ کی پناہ چاہتا ہوں… سخت آزمائش سے،
بد بختی اور بد نصیبی سے، بری تقدیر اور غلط فیصلے سے اور دشمنوں کے خوش ہونے سے…
چار الفاظ کی تشریح
بخاری شریف میں سیدنا ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے… نبی کریم ﷺ نے ارشاد فرمایا:
تعوذوا باللہ من جہد البلاء ودرک الشقاء وسوء القضاء وشماتۃ الاعداء
اللہ تعالیٰ کی پناہ مانگا کرو… جہد البلاء سے،
درک الشقاء ہے، سوء القضاء سے اور شماتۃ الاعداء سے…
۱۔ جہد البلاء: ہر ایسی مصیبت، سختی اور تکلیف جس کی انسان میں طاقت نہ ہو…
ایسے فتنے جن کے آنے پر انسان موت مانگنے لگے…
ایسے امراض جو ناقابل برداشت اور ناقابل علاج ہوں…
ایسے قرضے جو کمر توڑ دیں …
ایسی خبریں جو غم میں ڈبو دیں…
ایسے غم جو خون نچوڑ لیں یا اولاد کی کثرت اور ساتھ مال کی بے حد کمی…
۲۔ درک الشقاء: شقاوت یعنی بد نصیبی، بد بختی …
شقاوت ضد ہے سعادت کی اور شقاوت کی دو قسمیں ہیں…
پہلی دنیوی شقاوت اور وہ یہ کہ انسان کا دل اور جسم گناہوں میں غرق ہو جائے اور نیک کاموں کی توفیق نہ ملے…
اور دوسری اخروی شقاوت کہ کوئی انسان نعوذ باللہ جہنم میں ڈال دیا جائے…
۳۔ سوء القضاء: بری تقدیر، برا فیصلہ…
یعنی ایسے حالات من جانب اللہ پیش آئیں کہ جن سے انسان کو نقصان اور تکلیف پہنچے…
یا انسان خود کوئی ایسے غلط فیصلے کر بیٹھے جن میں گناہ ہو، ظلم ہو اور دنیا و آخرت کا نقصان ہو…
یا انسان کے بارے میں کوئی حاکم یا قاضی ظالمانہ فیصلہ سنا دے…
۴۔ شماتۃ الاعداء: ہر آدمی کے دشمن بھی ہوتے ہیں اور حاسدین بھی… اگر اس انسان پر کوئی ایسی حالت اور مصیبت آ جائے جس سے اس کے دشمن اور حاسدین خوش ہوں اور وہ اس کا مذاق اڑائین تو اسے ’’شماتۃ الاعدائ‘‘ کہتے ہیں…
اندازہ لگائیے حضرت آقا مدنی ﷺ کے ’’احسانات‘‘ کا کہ کیسی عمدہ، جامع اور ضروری دعاء اپنی امت کو تعلیم فرما دی…
صلی اللہ علیہ وسلم،
صلی اللہ علیہ وسلم،
صلی اللہ علیہ وسلم،