💖💘💞 درسِ حدیث 💞💘💖
بِسمِ اللہِ الرَّحمٰنِ الرَّحِیمَ
عَنْ اَبِیْ ھُرَیْرَۃَ رَضِیَ اﷲُ عَنْہُ قَالَ : قَالَ رَسُوْلُ اﷲِ صَلَّی اﷲُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ :
’’قَالَ اﷲُ تَبَارَکَ وَتَعَالیٰ : انَا اَغْنَی الشُّرَکَاءِ عَنِ الشِّرْکِ : مَنْ عَمِلَ عَمَلاً اَشْرَکَ فَیْہِ غَیْرِیْ (۱)، تَرَکْتُہٗ وَشِرْکَہٗ۔
رواہ مسلم ( وکذلک ابن ماجۃ)
(۱) اشرک فی قصدہ اذ عمل العمل ﷲ ولغیرہ
ترجمہ : حضرت ابوہریرہ رضی اﷲ عنہ روایت کرتے ہیں کہ رسول اﷲﷺ نے فرمایا :
’’اﷲ تبارک و تعالیٰ فر ما تے ہیں :میں تمام شرکاء میں سب سے زیادہ مستغنی ہوں۔ جس شخص نے کوئی عمل کیا اور اس میں میرے غیر کو شریک کیا تو میں اسے اس کے شرک کے حوا لے کر دیتا ہوں۔ ‘‘ (مسلم۔ ابن ماجہ)
تشریح : اس حدیث شریف میں یہ با ت واضح ہوتی ہے کہ ریاکاری اور دکھا وے کے لئے انجام دیا جا نے والا عمل در با ر خداوندی میں کوئی اہمیت یا وزن نہیں رکھتا۔کیونکہ اﷲ تعا لیٰ کو عمل کی حاجت نہیں ہے اور جسے دکھا وے کے لئے اس نے عمل کیا ہے وہ محتاج ہے۔ لہٰذا اﷲ تعا لیٰ اس عمل میں اپنے حصہ سے دستبر دار ہو کر پورا عمل ہی اپنے غیر کے لئے چھو ڑ دیتے ہیں۔ ایک دوسری حدیث میں آ تا ہے کہ تم نے جس کے لئے عمل کیا تھا جاؤ ثواب اسی سے لے لو۔
ایک حدیث شریف میں ریا کا ری کو شرک خفی قرار دیا گیا ہے کہ یہ ایسا چھپا ہوا شرک ہے جو آسانی سے محسوس نہیں ہوتا اس لئے اس میں زیادہ لوگ مبتلا ہو جا تے ہیں اور اپنے اعمال کو ضائع کر بیٹھتے ہیں۔ شیخ سعد ی فرماتے ہیں ؎
کلید در دوزخ است آن نماز
کہ در چشم مردم گزاری دراز
(وہ نماز جہنم کے دروازے کی چابی ہے جو لوگوں کو دکھا نے کے لئے لمبی پڑھی گئی ہو)۔ حدیث شریف میں آتا ہے کہ کوئی بھی نیک عمل کر لینے کے بعد اگر یہ دعا پڑھ لی جائے تو ریا ء کا ری کے گناہ سے حفاظت ہو جاتی ہے :
اَللّٰھُمَّ اِنِّیْ اَعُوْذُبِکَ مِنْ اَنْ اُشْرِکَ بِکَ شَیْئاً اَعْلَمُہٗ وَاَسْتَغْفِرُکَ لِمَالا اَعْلَمُہٗ۔
ترجمہ : اے اﷲ ! میں تیری پناہ میں آتا ہوں اس بات سے کہ جانتے بوجھتے ہوئے کسی چیز کو تیرے ساتھ شریک کروں اور اس سے بھی استغفار کرتا ہوں کہ لاعلمی میں کسی چیز کو تیرے ساتھ شریک کروں۔