عشر کے احکام ━━❰・ *پوسٹ نمبر 21* ・❱━━━


 🌹 *بسْمِ ﷲِالرَّحْمن الرَّحِيم* 🌹 


عشر کے احکام ━━❰・ *پوسٹ نمبر 21* ・❱━━━

   *جن لوگوں کو عشر دینا جائز نہیں ہے۔*

                عشر چوں کہ کھیت کی پیداوار کی زکواة کا نام ہے اس لیے جن کو زکواة نہیں دے سکتے ان کو عشر بھی نہیں دے سکتے۔ مثلا
(1) بنو ہاشم کو زکواة نہیں دے سکتے چاہے دینے والا ہاشمی ہو یا غیر ہاشمی۔ بنو ہاشم سے مراد حضرت علی و جعفر و عقیل اور حضرت عباس و حارث بن عبدالمطلب رضی اللہ عنھم کی اولاد ہیں۔
(2) اپنے اصول یعنی جن سے یہ پیدا ہوا ہے ، یعنی اپنی ماں ، باپ ، دادا ، دادی ، نانا اور نانی الخ کو عشر نہیں دے سکتے۔
(3) اپنے فروع یعنی جو لوگ اس سے پیدا ہوئے ہیں مثلا بیٹا ، بیٹی ، نواسا ، نواسی ، پوتا اور پوتی اور پڑپوتی وغیرہ ان کو عشر نہیں دے سکتے۔
(4) میاں بیوی ایک دوسرے کو زکواة اور عشر نہیں دے سکتے۔ اسی طرح اگر شوہر طلاق دے چکا ہو اور عورت عدت میں ہو تو شوہر اسے زکواة اور عشر نہیں دے سکتا اور اگر عدت گزر چکی ہو تو دے سکتا ہے۔

 📚حوالہ:
☆ الدرالمختار مع ردالمحتار،  کتاب الزکواة ، باب المصرف 3/344 دارالمعرفہ 

مرتب:✍  
*مفتی عرفان اللہ درویش ھنگو عفی عنہ* 

Mian Muhammad Shahid Sharif

Accounting & Finance, Blogging, Coder & Developer, Administration & Management, Stores & Warehouse Management, an IT Professional.

ایک تبصرہ شائع کریں

جدید تر اس سے پرانی