نایاب علی کو نیوٹن بہت پسند تھا ۔۔۔۔
نایاب اکثر نیوٹن کی یاد میں کسی درخت کے نیچے بیٹھ جاتا اور کچھ ایسا سوچنے کی کوشش کرتا کہ جس سے اِسکی زمانے میں دھوم مچ جائے ۔۔۔۔
ایک روز نایاب گاؤں کے کھیتوں میں ایک درخت کے نیچے بیٹھا تھا سامنے گائے بھینس چرتی پھر رہی تھیں ۔۔۔
نایاب نے گائے کو دیکھا تو سوچنے لگا کہ آخر گائے اُڑتی کیوں نہیں ؟؟؟؟
ابھی وہ یہ سوچ ہی رہا تھا کہ درخت پر بیٹھے کوّے نے نایاب کے سر پر بیٹ کردی ۔۔۔۔
نایاب نے ہاتھ سر پر پھیر کر دیکھا پھر اوپر بیٹھے کوّے کودیکھا اور پھر سامنے پھرتی گائے بھینسوں کودیکھ کر بولا ۔۔۔۔
یا اللہ! تیرا شکر ہے کہ گائے نہیں اُڑتی ۔۔۔۔