شکر گزاری
جو کچھ ہمارے پاس ہے ہم اس پر شکر ادا کریں… اس کی پوری پوری قدر کریں… اور اسے ٹھیک ٹھیک استعمال کریں… ہم دنیا کی ہر تکلیف کو عذاب سمجھ کر… شکوے کے آنسو نہ بہائیں… اور نہ ہی اس دنیا کو ایسا مقصود بنائیں کہ اس کے نفع ونقصان کے ساتھ ہمارا دل… اور بلڈ پریشر وابستہ ہو جائے… اللہ تعالیٰ کا شکر اتنی بڑی نعمت ہے کہ شکر گزار انسان فرشتوں سے بھی بھاری ہو جاتا ہے… روایات میں آیا ہے کہ… بعض صحابہ کرام نے جب والہانہ الفاظ میں اللہ تعالیٰ کی حمد کی… اور اس کا شکر ادا کیا تو فرشتے اس شکر اور حمد کی عظمت کی وجہ سے اسے لکھ ہی نہ سکے… اور اللہ تعالیٰ کے پاس پہنچ کر عرض کرنے لگے کہ ہم ان بھاری کلمات کو کس طرح لکھیں……
ایسی ہی دو دعائیں یہاں عرض کی جاتی ہیں… ہم آج ہی اللہ تعالیٰ کی ہر نعمت کا شکر ادا کرلیں… کل جب ہم مرجائیں گے تو اعمال کا دروازہ بند ہو جائے گا… اور ایک بار ”سبحان اللہ“ کہنے کا موقع بھی نہیں ملے گا… اس لیے شکوے شکایتوں کا رونا بند… حالات پر ماتم بند… دل ہر طرح کے شکوے سے پاک… چند لمحے کی تنہائی… اللہ تعالیٰ کی نعمتوں کی یاد… نعمتوں کی کثرت پر بہتے آنسو… اور پھر دل بھی کہے الحمدللہ… اور زبان بھی پکارے الحمدللہ……
پہلی دعاء
اَلْحَمْدُلِلّٰهِ رَبِّ الْعَالَمِيْنَ حَمْدًا طَيِّبًا مُبَارَكًا فِيْهِ عَلٰى كُلِّ حَالٍ حَمْدًا يُوَافِىْ نِعَمَهُ وَيُكَافِىْ مَزِيْدَهُ (الترغيب والترهيب)
دوسری دعاء
اَللّٰهُمَّ لَكَ الْحَمْدُ كُلُّهُ وَلَكَ الْمُلْكُ كُلُّهُ وَبِيَدِكَ الْخَيْرُ كُلُّهُ وَاِلَيْكَ يَرْجِعُ الْاَمْرُ كُلُّهُ عَلَانِيَتُهُ وَسِرُّهُ لَكَ الْحَمْدُ اِنَّكَ عَلٰى كُلِّ شَىْءٍ قَدِيْرٌ اِغْفِرْلِىْ مَا مَضَى مِنْ ذُنُوْبِىْ وَاعْصِمْنِىْ فِيْمَا بَقِىَ مِنْ عُمْرِىْ وَارْزُقْنِىْ اَعْمَالًا زَاكِيَةً تَرْضٰى بِهَا عَنِّىْ وَتُبْ عَلَىَّ (الترغيب والترهيب)