اگر تمہیں اپنے عمل میں لذت نہیں آتی دل میں انشراح نہیں آتا تو پھر تمہیں اپنے دل کا (یا اس عمل کا بھی) جائزہ لینا چاہیے۔ کیونکہ رب ذوالجلال تو بڑا قدردان اور شکور ہے۔ ضروری ہے کہ وہ اپنے بندے کو اس کے عمل کا اسی دنیا میں بھی بدلہ دے۔ یعنی اس عمل کی حلاوت و شیرینی کا ، دل کے انشراح اور آنکھوں کا ٹھنڈا ہونا۔ اگر یہ چیزیں حاصل نہیں ہیں تو اس عمل میں ضرور کہیں کوئی خرابی ہے جو اس محرومی کا باعث ہے!
(شیخ الاسلام امام ابن تیمیه رحمه الله)
زمرے
عبادات و معاملات