💖💘💞 درسِ حدیث 💞💘💖
سنن ابن ماجہ حدیث نمبر: 4082
عَنْ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ بَيْنَمَا نَحْنُ عِنْدَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذْ أَقْبَلَ فِتْيَةٌ مِنْ بَنِي هَاشِمٍ فَلَمَّا رَآهُمْ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ اغْرَوْرَقَتْ عَيْنَاهُ وَتَغَيَّرَ لَوْنُهُ قَالَ فَقُلْتُ مَا نَزَالُ نَرَى فِي وَجْهِكَ شَيْئًا نَكْرَهُهُ فَقَالَ إِنَّا أَهْلُ بَيْتٍ اخْتَارَ اللَّهُ لَنَا الْآخِرَةَ عَلَى الدُّنْيَا وَإِنَّ أَهْلَ بَيْتِي سَيَلْقَوْنَ بَعْدِي بَلَاءً وَتَشْرِيدًا وَتَطْرِيدًا حَتَّى يَأْتِيَ قَوْمٌ مِنْ قِبَلِ الْمَشْرِقِ مَعَهُمْ رَايَاتٌ سُودٌ فَيَسْأَلُونَ الْخَيْرَ فَلَا يُعْطَوْنَهُ فَيُقَاتِلُونَ فَيُنْصَرُونَ فَيُعْطَوْنَ مَا سَأَلُوا فَلَا يَقْبَلُونَهُ حَتَّى يَدْفَعُوهَا إِلَى رَجُلٍ مِنْ أَهْلِ بَيْتِي فَيَمْلَؤُهَا قِسْطًا كَمَا مَلَئُوهَا جَوْرًا فَمَنْ أَدْرَكَ ذَلِكَ مِنْكُمْ فَلْيَأْتِهِمْ وَلَوْ حَبْوًا عَلَى الثَّلْجِ
ترجمہ : حضرت عبداللہ بن مسعود ؓ سے روایت ہے ، انھوں نے فرمایا : ہم لوگ نبی ﷺ کی خدمت میں حاضر تھے کہ بنوہاشم کے کچھ جوان آگئے ۔ جب نبی ﷺ نے انھیں دیکھا تو آپ کی آنکھوں میں آنسو بھر آئے اور (چہرہ مبارک کا)رنگ تبدیل ہوگیا۔ میں نے عرض کیا: ہمیں آپ کے چہرہ مبارک پر کچھ ایسے آثار نظر آئے ہیں جو ہمیں پسند نہیں ۔ (ہم نہیں چاہتے کہ آپ کو غمگین دیکھیں۔) نبی ﷺ نے فرمایا :‘‘ ہم اس گھرانے کے افراد ہیں (جن کی یہ شان ہے)اللہ نے ہمارے لئے دنیا کی بجائے آخرت کو پسند فرمالیا ہے۔ میرے گھر والوں کو میرے بعد مصیبتوں ، دربدری اور وطن سے اخراج کاسامنا کرناپڑے گا حتی کہ مشرق سے کچھ لوگ آئیں گے ان کے پاس سیاہ جھنڈے ہوں گے ۔ اور وہ اچھی چیز مانگیں گے توانہیں نہیں دی جائے گی۔پھر وہ جنگ کریں گے توان کی مدد کی جائے گی (اور فتح حاصل ہوگی۔) تب جو کچھ انہوں نےمانگا تھا انھیں پیش کیاجائے گالیکن وہ قبول نہیں کریں گے حتی کہ وہ اس (حکومتی انتظام )کو میرے اہل بیت کے ایک آدمی کودیں گے ، چنانچہ وہ زمین کو انصاف سے اس طرح بھر دے گا جس طرح لوگوں نے اسے ظلم سے بھررکھا تھا ۔ تم میں سے جوان حالات کو پالے، اسے چاہیے کہ اس (مہدی )کے پاس آئے اگرچہ برف پر پھسل کرآنا پڑے ’’۔