*عالمی سطح پر سائبر بندش: پروازیں متاثر، بینکنگ سمیت مختلف سروسز میں خلل*
دنیا بھر میں انٹرنیٹ کی بندش کی وجہ سے ایئرلائنز سمیت مختلف انڈسٹریز میں کام ٹھپ
ٹوکیو، ایمسٹرڈیم، برلن اور اسپین کے ہوائی اڈوں پر کمپویٹر سسٹم کی بندش
مائیکروسافٹ کا کہنا ہے کہ کمپنی کی 365 ایپس اور سروز تک رسائی کو متاثر کرنے والے مسئلے کو بتدریج حل کر رہے ہیں۔
امریکن ایئرلائنز، ڈیلٹا ایئرلائنز، یونائیٹڈ ایئرلائنز اور الیجنٹ ایئر نے مواصلاتی مسائل کا حوالہ دیتے ہوئے اپنی پروازیں گراؤنڈ کردیں۔
ویب ڈیسک — دنیا کے مختلف ممالک میں جمعے کو سائبر بندش کی وجہ سے مختلف آپریشنز متاثر ہوئے ہیں۔ کمپیوٹر سسٹمز کی بندش سے پروازیں روکنی پڑیں، کچھ براڈکاسٹرز کو آف ایئر ہونا پڑا جب کہ بینکنگ سے لے کر ہیلتھ کیئر تک کے شعبے متاثر ہوئے۔
خبر رساں ادارے 'ایسوسی ایٹڈ پریس' کے مطابق جمعے کو ٹیکنالوجی کمپنی مائیکرو سافٹ کے سسٹم میں بڑے پیمانے پر بندش کی وجہ سے دنیا بھر میں پروازیں، بینکوں، میڈیا آؤٹ لیٹس اور کمپنیز کی سروسز متاثر ہوئیں۔
بندش سے سب سے زیادہ ٹریول انڈسٹری متاثر ہوئی ہے اور ٹوکیو، ایمسٹرڈیم، برلن اور اسپین کے کئی ایئرپورٹس سمیت دنیا کے مختلف ہوائی اڈوں پر سسٹم میں خرابی اور تاخیر کی شکایات موصول ہوئی ہیں۔
مائیکروسافٹ کا کہنا ہے کہ کمپنی کی 365 ایپس اور سروز تک رسائی کو متاثر کرنے والے مسئلے کو بتدریج حل کر رہے ہیں۔
مائیکروسافٹ 365 نے سوشل پلیٹ فارم 'ایکس' (سابقہ ٹوئٹر) پر کہا ہے کہ متاثرہ ٹریفک کو متبادل سسٹمز پر ڈالنے کی کوشش کر رہے ہیں تاکہ پڑنے والے اثر کو کم کیا جا سکے۔
صارفین کی جانب سے انٹرنیٹ بندش کی رپورٹس کو ٹریک کرنے والی ویب سائٹ 'ڈاؤن ڈیٹیکٹر' نے ویزا، اے ڈی ٹی سیکیورٹی، ایمیزون اور امریکی ایئرلائنز کی سروسز متاثر ہونے کو ریکارڈ کیا ہے۔
خبر رساں ادارے 'رائٹرز' کے مطابق امریکن ایئرلائنز، ڈیلٹا ایئرلائنز، یونائیٹڈ ایئرلائنز اور الیجنٹ ایئر نے مواصلاتی مسائل کا حوالہ دیتے ہوئے اپنی پروازیں گراؤنڈ کردیں۔
ان کمپنیوں کی جانب سے پروازیں گراؤنڈ کرنے کا حکم مائیکروسافٹ کے اس اعلان کے بعد سامنے آیا جس میں کمپنی کا کہنا تھا کہ وہ کلاؤڈ سروسز کی بندش کو حل کرنے کی کوشش کر رہا ہے جس سے کئی کم قیمت والی ایئر لائنز کے آپریشنز متاثر ہوئے ہیں۔
یونائیٹڈ ایئرلائن کا ایک بیان میں کہنا تھا کہ ایک تھرڈ پارٹی سافٹ ویئر کی بندش نے یونائیٹڈ سمیت دنیا بھر میں کمپیوٹر سسٹمز کو متاثر کیا ہے۔
آسٹریلیا کی میڈیا رپورٹس کے مطابق ایئر لائنز، ٹیلی کمیون کیشنز پرووائڈرز، بینکس اور میڈیا براڈ کاسٹرز کی کمپیوٹر سسٹم تک رسائی نہ ہونے کے باعث ان کی سروسز متاثر ہوئی ہیں جب کہ نیوزی لینڈ کے کچھ بینکوں کا کہنا ہے کہ وہ بھی آف لائن ہو گئے ہیں۔
آسٹریلیا کی حکومت کا کہنا ہے کہ بندش سے میڈیا، بینکس اور ٹیلی کام کمپنیز متاثر ہوئی ہیں اور ایسا لگتا ہے کہ اس بندش کا تعلق گلوبل سائبر سیکیورٹی فرم کراؤڈ اسٹرائک میں آنے والے مسئلے سے ہے۔
کراؤڈ اسٹرائک کی جانب سے اپنے کلائنٹس کو بھیجے گئے الرٹ کے مطابق کمپنی کے 'فیلکن سینسر' سافٹ ویئر مائیکروسافٹ ونڈوز کو کریش کر رہا ہے اور ایک نیلی اسکرین دکھا رہا ہے۔
کراؤڈ اسٹرائک کے سی ای او جارج کرٹز کا کہنا ہے کہ ونڈوز صارفین کے لیے پیدا ہونے والے مسائل کو حل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
ایکس' پر ایک بیان میں انہوں نے بتایا کہ ایک حالیہ اپ ڈیٹ کی وجہ سے مسئلہ پیش آیا۔ ان کے بقول یہ کوئی سائبر اٹیک نہیں ہے۔ مسئلے کی نشاندہی کرلی گئی ہے اور اسے حل کر رہے ہیں۔
اسرائیل کے سائبر ڈائریکٹوریٹ نے کہا ہے کہ وہ بھی عالمی سطح پر ہونے والی بندش سے متاثر ہوا ہے اور یہ مسئلہ سائبر سیکیورٹی پلیٹ فارم کراؤڈ اسٹرائک میں پیش آنے والے مسئلے کی وجہ سے ہے۔
اسرائیل کی مواصلات اور صحت کی وزارتوں کے مطابق ملک کے پوسٹ آفسز اور اسپتال بھی بندش سے متاثر ہوئے ہیں۔
یورپ کی رائنر ایئر لائن سمیت انٹرنیشنل ایئر لائنز نے خبردار کیا ہے کہ ان کے بکنگ سسٹمز اور دیگر چیزوں میں مسائل کا سامنا ہے۔
برطانیہ میں ایئرلائنز، ریلویز اور ٹیلی ویژن اسٹیشن کو کمپیوٹر مسائل کی وجہ سے کام میں رکاوٹوں کا سامنا ہے۔
برطانیہ میں ایکس پر طبی حکام نے ایسی رپورٹس شیئر کیں کہ ڈاکٹروں کی جانب سے استعمال کیے جانے والے بکنگ سسٹمز آف لائن ہو گئے ہیں جب کہ ملک کے ایک بڑے نیوز براڈ کاسٹر اسکائی نیوز بھی آف ایئر ہو گیا جس پر ادارے نے معذرت بھی کی ہے۔
آسٹریلیا سے لے کر بھارت اور جنوبی افریقہ تک بینکوں اور دیگر مالیاتی اداروں نے اپنے صارفین کو سروسز میں خلل پڑنے پر خبردار کیا ہے۔
بھارت میں ایئرلائنز آپریشنز متاثر ہونے سے ہزاروں افراد متاثر ہوئے ہیں۔ کئی ایئرلائنز کا کہنا ہے کہ وہ مینوئل چیک این اور بورڈنگ پر عمل کر رہے ہیں اور صارفین کو بتایا ہے کہ تکنیکی مسائل کی وجہ سے تاخیر ہو رہی ہے۔
عالمی سطح پر اس بندش کی وجہ سے کچھ سپر مارکیٹس میں صارفین کو ادائیگیوں میں بھی مسائل کا سامنا کرنا پڑا ہے۔