💖💘💞 درسِ حدیث 💞💘💖
سنن ابن ماجہ حدیث نمبر: 4091
عَنْ نَافِعِ بْنِ عُتْبَةَ بْنِ أَبِي وَقَّاصٍ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ سَتُقَاتِلُونَ جَزِيرَةَ الْعَرَبِ فَيَفْتَحُهَا اللَّهُ ثُمَّ تُقَاتِلُونَ الرُّومَ فَيَفْتَحُهَا اللَّهُ ثُمَّ تُقَاتِلُونَ الدَّجَّالَ فَيَفْتَحُهَا اللَّهُ قَالَ جَابِرٌ فَمَا يَخْرُجُ الدَّجَّالُ حَتَّى تُفْتَحَ الرُّومُ
ترجمہ : حضرت نافع بن عتبہ بن ابو وقاص ؓ سے روایت ہے ، نبی ﷺ نے فرمایا :‘‘ تم لوگ جزیرہ عرب والوں سے جنگ کروگے ، اللہ اسے فتح کردے گا ۔ پھر تم روم سے جنگ کروگے ، اللہ اسے فتح کردے گا۔ پھر تم روم سے جنگ کروگے ، اللہ تعالی اسے بھی فتح کر دے گا۔ پھرتم دجال سے جنگ کروگے ، اللہ تمہیں اس پر بھی فتح دے گا’’۔
حضرت جابر ؓ بیان کرتے ہیں :‘‘ دجال ظاہر نہیں ہوگا جب تک روم فتح نہ ہو
تشریح :
1۔ جزیرہ عرب( موجودہ سعودی عربیمنحضر موتقطرکویت اور کچھ عراق)نبی ﷺ کے دور میں فتح ہوگیا تھا۔خؒافت راشدہ کے دور میں روم او ایران سے جنگیں ہوئیں۔
اس وقت روم عیسائیوں کا اہم علاقہ ہے۔یورپ کا سارا علاقہ تہذیبی طور پر اس کے تابع ہےتاہم اب مسلمانوں کے علاقے آزادی کی کوشش کر رہے ہیں۔
3۔ اس حدیث میں یورپ پر اسلام کے غلبہ کی پیشن گوئی ہے۔اس کے بعد دجال ظاہر ہوگا۔اس کا فتنہ جب عروج پر ہوگا تو حضرت عیسیٰ علیہ السلام نازل ہونگے۔تب پوری دنیا میں اسلام غالب آجائے گا۔
4۔ ان واقعات کی پیشگی خبر دینے کا مقصد یہ ہے کہ ان مواقع پر مسلمان حق کا ساتھ دیں اور باطل کے ظاہری غلبے سے مرعوب نہ ہوں۔