🌼❪*حروف تہجی کے پرنٹ والے کپڑے پہننا*❫🌼


 🌷 *بسْمِ ﷲِالرَّحْمن الرَّحِيم* 🌷


🏫 آئی ٹی درسگاہ کمیونٹی 🏫

_*آپ کے شرعی مسائل اور ان کا حل*_

🌼❪*حروف تہجی کے پرنٹ والے کپڑے پہننا*❫🌼

🕌━❰・ *سوال* ・❱━🕌
کیا اس طریقے کے کپڑے پہننا صحیح ہے، جن پر اردو رسم الخط یا حروف تہجی بنے ہوئے ہوں؟

🕋━❰・ *الجواب* ・❱━🕋
حروفِ تہجی  قابلِ احترام ہیں، اس لیے ان حروف کو ایسی جگہ لکھنا جس سے اس کی بے ادبی کا اندیشہ ہو درست نہیں ہے، یہاں تک کہ فقہاء کرام نے ذکر کیا ہے کہ اگر تیر کے نشانہ کی جگہ (ہدف) پر ابوجہل، فرعون وغیرہ کا نام لکھا تو بھی اس پر تیر کا نشانہ لینا مکروہ ہے، اس لیے ان حروف کی حرمت ہے۔

لہذا پہننے کے کپڑوں پر اگر حروف تہجی پرنٹ ہوں تو  اس میں بعض صورتوں میں تو  بے  ادبی کا صدور   اور بعض میں اس کا اندیشہ  موجود ہے، مثلاً قمیص وغیرہ پر اگر حروف پرنٹ ہوں تو اگرچہ ظاہر میں بے ادبی نہیں ہے، لیکن اندیشہ ہے کہ دھلنے میں یا بعد میں پرانے ہونے کی صورت میں پھینکنے پر بے ادبی ہوگی، اور اگر شلوار یا پائجامہ پر یہ حروف ہوں تو اس میں بے ادبی ہونا ظاہر ہے، اس لیے ایسے کپڑوں کے استعمال سے اجتناب کرنا چاہیے۔

البتہ اگر کپڑے پر کتابت کا مقصد  انہیں فریم وغیرہ کرا کر (جیسا کہ آیۃ الکرسی وغیرہ لکھی جاتی ہے) اونچی جگہ لگانا ہو تو اس میں کوئی حرج نہیں ہے۔

 *فتاوی ہندیہ میں ہے*:

"إذا كتب اسمَ *فرعون* أو كتب *أبو جهل* على غرض، يكره أن يرموه إليه؛ لأن لتلك الحروف حرمةً، كذا في السراجية". (٥/ ٣٢٣، ط: رشيدية)

*وفیه أیضاً*:

*ولو كتب القرآن على الحيطان و الجدران، بعضهم قالوا: يرجى أن يجوز، و بعضهم كرهوا ذلك مخافة السقوط تحت أقدام الناس، كذا في فتاوي قاضيخان*.

( الباب الخامس في آداب المسجد، و ما كتب فيه شيئ من القرآن، أو كتب فيه اسم الله تعالى، ٥/ ٣٢٣، ط: رشيدية)

 *فقط والله أعلم* ۔ 
 ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
▓█ *فتوی نمبر : 144111200008* █▓
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن
━━❪🕌🕋🕌❫━━

Mian Muhammad Shahid Sharif

Accounting & Finance, Blogging, Coder & Developer, Administration & Management, Stores & Warehouse Management, an IT Professional.

ایک تبصرہ شائع کریں

جدید تر اس سے پرانی