ایک استاذ کا شاگرد تھا۔ جو بعد میں کسی درسگاہ میں استاذ بن گیا تھا۔ استاد بننے کے بعد جب وہ اپنے اس استاذ سے ملنے کے لیے گیا اور اس کو بتایا کہ آپ کی وجہ سے آپ کی طرح میں بھی استاذ بن گیا ہوں۔ استاذ نے پوچھا کہ وہ کیسے؟ تو شاگرد نے بتایا کہ ایک دن میں نے اپنے ہم جماعت کی گھڑی چرا لی تھی، آپ نے دروازے بند کرا کے تلاشی کا کہا تھا، مجھے لگا کہ آج میں پھنس گیا، تب آپ نے فرمایا کہ سب آنکھیں بند کر لیں، آپ نے سب بچوں کی تلاشی لی، ان کی آنکھیں بند تھیں، آپ نے گھڑی میری جیب سے نکالی اور مجھ سے بعد والوں کی بھی تلاشی لی، تب میں نے عزتِ نفس اور زندگی کا سبق سیکھا تھا۔
استاد کی آنکھوں میں اجنبیت دیکھ کر شاگرد نے پوچھا کہ استاد محترم! آپ مجھے کیسے بھول گئے؟ استاد نے جواب دیا کیونکہ میں نے اپنی آنکھیں بھی بند کر لی تھیں۔ اپنے شاگردوں کی عزت نفس کا خیال کیجئے تاکہ وہ آپ کو بعد میں بھی یاد رکھیں۔
منقول۔۔۔۔
زمرے
معاشرت و طرزِ زندگی