پاکستان میں کئی دہائیوں بعد الومیناٹی رکن گرفتار


 کراچی سے دجالی تنظیم 'الیومیناٹی' کا ایک خفیہ رکن پکڑا گیا ہے جو اپنی بیوی اور بیٹیوں کی ننگی وڈیوز بناکر اپنے آقاؤں کو بھیجتا تھا اور بدلے میں اسے ڈالرز ملتے تھے۔ شیطان کے اس پجاری کا نام 'مرزا طاہر عباس' ہے۔ 


پاکستان میں کئی دہائیوں بعد الیومیناٹی رکن پکڑے جانے پر خفیہ ادارے حرکت میں آگئے ہیں اور اب اس تنظیم کے دیگر ارکان کو پکڑنے کی کوشش کی جارہی ہے۔ 

عین ممکن ہے کراچی میں اس تنظیم کا کوئی خفیہ دفتر بھی موجود ہو جہاں سے یہ دھندا چل رہا ہو بلکہ کراچی خے علاوہ ملک کے دیگر شہروں میں بھی انکے خفیہ دفاتر ہوسکتے ہیں۔ بہت جلد دیگر انکے دیگر کارندے بھی پکڑے جائیں گے۔ ان شاءاللہ انکا سارا راز فاش کروں گا 

مرزا طاہر عباس کی بیوی نے بتایا کہ یہ درندہ پچھلے 10 سال سے الیومیناٹی تنظیم کا رکن تھا جہاں سے شیطان کے پجارے اسے مختلف ٹاسک دیتے تھے جن کے بدلے اسے ڈالرز میں پیسے ملتے تھے۔ 

ٹاسک میں ایک یہ تھا کہ اپنی بیوی سے ہم بستری کرو اور مباشرت کے دورا بیوی کو خوب مارو پیٹو اسکے بال پکڑو، اسے گھسیٹو، مطلب وحشی بن کر اس سے مباشرت کرو اور اس کی وڈیو بناکر ہمیں بھیجو۔ 

بیوی بتاتی ہے کہ وہ پچھلے 10 سال سے میرے ساتھ ایسا کرتا رہا ہے اور اب تک میری سینکڑوں وڈیوز بناکر انہیں بھیج چکا ہے۔

لیکن اس دفعہ ملزم کو نیا حکم ملا کہ اب اپنی بیٹیوں کی بھی ننگی وڈیوز بناکر بھیجو۔۔۔ جس کے بعد ملعون مرزا طاہر نے اپنی بیٹیوں کے باتھ روم میں خفیہ کیمرے لگائے اور انکی وڈیوز بناکر اپنے آقاوں کو بھیجیں۔۔۔

لیکن جب یہ بات بیوی کو پتا چلی کہ اب اسکے ساتھ ساتھ اسکی بیٹیوں کی بھی وڈیوز بناکر بھیج رہا ہے تو اس نے احتجاج کیا مگر مرزا طاہر نے بیوی کو خاموش رہنے کا کہا ورنہ جان سے مارنے کی دھمکیاں دیں۔

بیوی دھمکیوں پر پریشان ہوگئی اور اس نے اپنی ایک بہن کو کہا کہ تم پولیس سے رابطہ کرو۔ 

یہ بیوی صاحبہ بھی پچھلے 10 سال تک اپنی جنسی تشدد اور ہم بستری کی وڈیوز بنواتی رہیں، تب اسکی غیرت مری ہوئی تھی۔۔۔ لیکن یہ غیرت اس وقت جاگی جب درندے نے بیٹیوں کی وڈیوز بنانا شروع کیں۔

خیر ملزم اب پکڑا جاچکا ہے۔ مزید الیومیناٹی کارندے بھی جلد پکڑے جائیں گے۔ لگتا ہے یہ تنظیم پھر سے پاکستان میں اپنے پنجے گاڑ رہی ہے۔ اس تنظیم کو ننگا کرنے کا پھر سے وقت ہوا چاہتا ہے۔ واللہ شیطان کے پجاریوں کا سایہ بھی ہم اس وطن پر نہیں پڑنے دیں گے۔

اطلاع کے مطابق ملزم انکا ممبر انٹرنیٹ پر بنا تھا، نیٹ پر ہی کسی گروپ میں اسے ممبرشپ کا کہا گیا، واٹس ایپ پر رابطے ہوئے اور اسے باقائدہ شیطانی ٹاسک ملنا شروع ہوگئے۔ 

یاد رہے الیومیناٹی تنظیم کسی مذھب کو نہیں مانتی بلکہ شیطان کو اپنا خدا مانتی ہے اور اعلانیہ شیطان کی پوجا بھی کرتی ہے، شیطان کو سجدے کیے جاتے ہیں، شیطان پر انسانوں بالخصوص معصوم بچوں اور بچیوں کا خون چڑھایا جاتا ہے۔۔۔ 

یعنی پہلے معصوم بچوں کو شیطان کے مجسمے کے سامنے قتل کیا جاتا ہے پھر انکا خون شیطان پر چڑھایا جاتا ہے اور کچھ خون الیومیناٹی کے نئے پرانے ممبران کو پلایا جاتا ہے۔ شیطان کو خوش کرنے کیلیے سیکس اور قتل کرنا انکے ہاں ایک عام سی بات ہے۔

یہ لوگ ہر وہ کام کرتے ہیں جس سے شیطان خوش ہو۔ انکے ٹاسک اتنے گھٹیا ہوتے ہیں کہ میں یہاں لکھ نہیں سکتا۔۔۔ ایک چھوٹی مثال دیتا ہوں یہ کسی مسلمان کو ممبر بناتے ہیں تو سب سے پہلے اسکی مسلمانیت نکالتے ہیں۔ 

مثال کے طور پر اسے کہتے ہیں کہ تم اپنی مذھبی کتاب قرآن پاک کو پاوں سے باندھ کر 'نعوذباللہ' باتھ روم میں جاو، اس پر نعوذباللہ پیشاب یا پاخانہ لگاو۔۔۔ استغفراللہ۔۔۔ اور پھر اس عمل کی وڈیو بناکر ہمیں بھیجو۔۔۔ 

ایسے گھٹیا ترین عمل وہی کرسکتا ہے جو مکمل طور پر شیطان کو اپنا خدا تسلیم کرلے یا جو اپنی روح مکمل طور پر شیطان کو بیچ دے۔ 

بدلے میں ایسے ممبر پر الیومیناٹی تنظیم ڈالروں کی بارش کرتی ہے لیکن ان اعمال کی وجہ سے انکی آخرت برباد ہوجاتی ہے۔

ایک اور مثال۔۔۔ وہ کہتے ہیں گھر سے باہر جاو،  گلی میں کھڑے کسی ننہے بچے کو پکڑو، اسے قتل کرو، اسکا سر کاٹ کر اسکی وڈیو بناکر ہمیں بھیجو۔۔۔۔

یا کہتے ہیں کہ اپنی ننہی بیٹی کے ساتھ زنا کرو۔۔۔۔ 

اپنی بہن یا ماں کی ننگی وڈیو بناکر بھیجو۔۔۔

 اپنی بھانجی بھتیجی کو زنا کرکے وحشیوں کی طرھ قتل کرو اسکی وڈیو بناکر ہمیں بھیجو۔

اللہ کی پناہ ۔۔۔۔ 

الیومیناٹی فری مینسری ایک ایسا فتنہ ہے جس کے ممبران کو جتنا جلد جہنم واصل کیا جائے اتنا اچھا ہوگا۔ 

 اس طرح کے وحشیانہ، ظالمانہ اور قاتلانہ ٹاسک دینے کا مقصد ممبران کے اندر سے انسانیت، رحمدی، مذھبی خیالات وغیرہ سب کچھ نکال کر اسکی روح خریدنا ہوتا ہے۔ 

جب ایک ممبر اپنی روح بیچ کر مکمل طور پر شیطان بن جاتا ہے تو پھر الیومیناٹی تنظیم اسے ترقی دیکر سینئر ممبر بناتی ہے۔۔۔ 

الیومیناٹی کے کل 13 طبقے ہیں۔۔۔ عام ممبر سب سے نچلے درجے پر ہوتا ہے جبکہ سب سے اوپر 13 نمبر پر دنیا بھر میں پھیلے 13 صیہونی خاندان ہیں جو پوری دنیا کی سیاست معیشت، فلم انڈسٹری الغرض ہر چیز کو اپنے کنٹرول میں رکھتے ہیں اور یہی 13 خاندان اسرائیل کے خالق تھے۔

تحریر : یاسررسول

Mian Muhammad Shahid Sharif

Accounting & Finance, Blogging, Coder & Developer, Administration & Management, Stores & Warehouse Management, an IT Professional.

ایک تبصرہ شائع کریں

جدید تر اس سے پرانی