ہنستی بستی زندگی کا خواب جن کے دم سے تھا
جن کے پُرکھوں کا تعلق بھی یقیناً ہم سے تھا
چار دن اچھے کٹے گویا کہ جنت مل گئی
رفتہ رفتہ وہ میرے رونے کا ساماں ہوگئیں
جان تھیں جو چار میری "جانِ جاناں" ہوگئیں
مشکلیں اتنی پڑیں مجھ پر، کہ آساں ہوگئیں
خوب "کیتا" رات کو چاروں نے مل کر تنگ مجھے
لگ رہیں تھیں آج چاروں ایک دم آہنگ مجھے
یہ گماں ہوتا تھا چاروں ایک قالب ہو گئیں
پر جو دیکھا گھور کر تو دم دبا کر سوگئیں
جان تھیں جو چار میری "جانِ جاناں" ہوگئیں
مشکلیں اتنی پڑیں مجھ پر کہ آساں ہوگئیں
میں نے آکھا تھا انہیں کہ راز رکھنا راز میں
جب بلاؤں دوڑ کر آنا تم اک آواز میں
پر ہوا کیا، مجھ سے نہ پوچھو اے میرے دوستو
پیٹ کی ہلکی تھیں چاروں چار دن میں چو گئیں
جان تھیں جو چار میری "جانِ جاناں" ہوگئیں
مشکلیں اتنی پڑیں مجھ پر کہ آساں ہوگئیں
ایک دن پوچھا جو ان سے "میرے کپڑے دھودیئے ؟"
بیج پھولوں کے جو تھے، گملوں میں وہ سب بو دیئے ؟
ایک ساعت کو تو وہ حیران جیسے ہوگئیں
پھر منہ پہ رکھ کے ہاتھ ہنستے ہنستے پاگل ہوگئیں
جان تھیں جو چار میری "جانِ جاناں" ہوگئیں
مشکلیں اتنی پڑیں مجھ پر کہ آساں ہوگئیں
ایک دن بولا میں ان سے "جان جاں فرمائیے"
دورسے بیٹھے ہوئے بولیں یہیں کو آئیے
جب کہا میں نے انہیں کہ میرا کھانا لائیے
دو یہاں سے "یہ گئیں" اور دو وہاں سے "وہ گئیں"
جان تھیں جو چار میری "جانِ جاناں" ہوگئیں
مشکلیں اتنی پڑیں مجھ پر کہ آساں ہوگئیں
ایک دن پہنچا میں ان کو لے کے شاپنگ کے لئے
ڈھونڈتا ہی رہ گیا جانے کہاں وہ کھو گئیں
جب چلا میں گھر کو، تھوڑی دیر میں پنکچر ہوا
ہائے ظالم راستے میں میرے کانٹے بو گئیں
جان تھیں جو چار میری "جانِ جاناں" ہوگئیں
مشکلیں اتنی پڑیں مجھ پر کہ آساں ہوگئیں
مت بتا مجھ کو میاں کیسی تھیں کیسی ہوگئیں
آپ سے ہوکر شروع پھر you کا عنواں ہوگئیں
میں نے سوچا تھا کہ شاہد دن کبھی اپنے پھریں
جب کھلی قسمت، میری آنکھیں بیچاری سو گئیں
جان تھیں جو چار میری "جانِ جاناں" ہوگئیں
مشکلیں اتنی پڑیں مجھ پر کہ آساں ہوگئیں